ا
اسلام آباد۔ آل پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے ججز کی بحالی اور صدر پرویز مشرف کے مواخذے کے حوالے سے تحریک کے لائحہ عمل کو منظم کرنے کیلئے قومی کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا۔اے پی ڈی ایم نے اس ضمن میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے ۔اے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بدھ کو اسلام آباد میں اے پی ڈی ایم کے کنونیئر محمود خان اچکزئی کی صدارت میں سابق ایم این اے میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد ، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جمعیت علماء اسلام کے امیر پیر عبدالرحیم نقشبندی ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالحی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے اکرم شاہ خان ، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ،سپریم کورٹ کے وکیل حامد خان اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں اے پی ڈی ایم کے کنونیئر محمود خان اچکزئی نے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ پڑھا قاضی حسین احمد ، عمران خان اور دیگر رہنمابھی موجود تھے ۔ اجلاس میں متفقہ طورپر مطالبہ کیا کہ پرویز مشرف کا مواخذہ کیاجائے تین نومبر 2007ء کی غیر آئینی کارروائی کو کالعدم قرار دے کر سپریم کورٹ کو دو نومبر کی صورت میں بحال کی جائے اور وزیراعظم یہ کام ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے سے کر سکتے ہیں ۔ وزیراعظم کا یہ آرڈر آئینی اور قانونی پوزیشن کو بحال کرنے کیلئے ضروری ہے ۔ آئینی پیکج ججز کی بحالی کیلئے ضروری نہیں ہے آئینی پیکج کے ذریعے سے بحال کرنے کا مطلب یہ ہو گا کہ تین نومبر 2007ء کے آمرانہ اقدام کو تسلیم کر لیاگیا ہے ۔ صدر کے مواخذے کیلئے حکمران اتحاد کے پاس پارلیمنٹ کے جوائنٹ ( مشترکہ اجلاس ) کی دو تہائی اکثریت موجود ہے اور پرویز مشرف نے دو دفعہ آئین کو توڑنے کے جرم کا ارتکاب کر کے پارلیمنٹ کو مواخذہ کیلئے کافی جواز فراہم کیا ہے ۔ اجلاس نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غربت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے فوری طو رپر غیر عوام کی مشکلات دور کرنے کیلئے موثر اقدامات اور اشیائے ضرورت رعایتی نرخوں پر مہیا کرنے کا مطالبہ کیا اجلا س نے سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے زمینوں کو اونے پونے انٹر نیشنل کارپوریٹ کمپنیوں کو فروخت کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ میں پینے کے صاف پانی اور نہری پانی کا فوری طور پر انتظام کیا جائے اجلاس میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک میں چھوٹے ڈیموں کے ذریعے بجلی کی کمی کو پورا کیا جائے اجلاس نے وکلاء ججوں اور سول سوسائٹی کی تحریک کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اجلاس نے بلوچستان قبائلی علاقہ جات اور سوات میں فوج کے استعمال کی مذمت کی اور مسائل کو پر امن گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس نے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے تمام پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا اجلاس نے پنجاب یونیورسٹی میں کتابوں کی نمائش پر پابندی کو علم دشمنی قرار دیتے ہوئے اسے پرویز مشرف کیمپ کی مذموم شرارت قرار دیا اجلاس نے ملک کی آزادی اور خود مختاری کو بحال کرنے اور تمام پالیسیوں کو امریکی گرفت سے چھڑانے کیلئے پوری قوم کے ساتھ مل کر امریکہ سے آزادی کی جدوجہد کے لئے لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کیا اجلاس نے اے پی ڈی ایم کی تشکیل کے موقع پر طے شدہ پروگرام کے ساتھ مکمل اتفاق کیا اجلاس نے ایم کیو ایم کو ایک دہشت گرد اور استعماری قوتوں کا آلہ کار قرار دیتے ہوئے اس پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس نے پاکستانی فوج کو اپنی مکمل غیر جانبداری ثابت کرنے کیلئے پرویز مشرف کے غیر آئینی اقدامات سے کھلم کھلا براء ت کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ ہم حکومت کو وقت دینا چاہتے تھے ملک میں مارشل لاء کا تسلسل ہے ریٹائرڈ جرنیل کی غیر آئینی صدارت ہے قوم منتظر تھی بارہ مئی کو عدلیہ کی بحالی کی خوشخبری سنائی جائے گی تمام تر انتظار اور مطالبات کے باوجود عوام یہ خوشخبری نہ سن سکے ججز کی بحالی وکلاء یاججز کا مسئلہ نہیں ہے۔ آزاد عدلیہ اور دونومبر کے ججز کی بحالی سولہ کروڑ عوام کی دلی آرزو ہے۔نو سالہ آمریت کے دور میں بڑی سیاسی جماعتوں نے لندن میں اہم فیصلے کئے پاکستان پیپلز پارٹی اس میں شامل تھی جس میں طے کیاگیا تھا کہ آئین کو بارہ اکتوبر 1999ء کی پوزیشن پر بحال ، پرویز مشرف کو اقتدار سے رخصت کرنے پر مجبور کرنے کیلئے تحریک چلائی جائے گی پارلیمنٹ سے مستعفی ہوگئے اور ہم نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا معزول چیف جسٹس کی بحالی پر لندن میں تمام جماعتوں نے اعلامیہ پر دستخط کئے ان ساری باتوں کے باوجود ججز کو بحال نہیں کیاجارہا بلوچستان میں سینکڑوں لوگ غائب ہیں انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے پر افسوس نہیں ہے ہم دھمکیاں دینے کیلئے جمع نہیں ہوئے تاہم ایسی صورتحال خاموش نہیں بیٹھ سکتے سیاسی جماعتوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ عوام کو مایوس نہیں کریں گے ہم ججز کی بحالی چاہتے ہیں کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے پرویز مشرف نے غیر ملکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویوز میں خود قرار دیا تھا کہ تین نومبر کا اقدام ناجائز اور غیر آئینی ہے آئین کا سامری شریف الدین پیرزادہ کس طرح غیر آئینی کام کو آئینی جواز فراہم کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ لیاقت بلوچ ، سابق سینیٹر اکرم شاہ ، سردار اظہر اور دیگر اراکین پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے قومی کانفرنس میں کم از کم نکات پر تحریک کے بارے فیصلہ کیاجائے گا جلسے کئے جائیں گے تاکہ کوئی گلہ نہ کرے کہ مشاورت کے بغیر تحریک کا اعلان کیا گیا ہے انہوںنے واضح کیاکہ غریب کو دال روٹی نہیں ملے گی تو پاکستان جل جائے گا اے پی ڈی ایم نے لنگوٹ کس لئے ہیں ہنگامے نہیں چاہتے ہر قیمت پر ججز کی بحالی آئین کی بالادستی چاہتے ہیں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ایک سوال کے جواب میں قاصی حسین احمد نے کہاکہ امریکہ سے آزادی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے محمود خانے اچکزئی نے کہاکہ جب تک خارجی اور داخلی معاملات میں آزاد اور خود مختار نہیں ہوں گے اس وقت تک پاکستان غلام ملک رہے گا۔ عمران خان نے کہاکہ عدلیہ کی بحالی کی جدوجہد جاری رہے گی قاضی حسین احمد نے کہاکہ نواز شریف جب دوبئی جارہے تھے تو رابطہ کر کے کہاگیا کہ واپسی پر صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا صورتحال تو ویسے ہی سامنے آگئی ہے نواز شریف اور آصف علی زرداری میں کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ زرداری اور نواز شریف کے درمیان میٹنگ کے حوالے سے اب کوئی پوائنٹ نہیں رہ گیا انہوں نے کہاکہ نواز شریف واضح اور دوٹوک موقف کا اظہار کریں جب تک نواز شریف حکومتی بینچوں پر رہیں گے انہیں کس طرح اپوزیشن تسلیم کیاجاسکتا ہے اپوزیشن میں آنے ہی سے ہمارے اور ان کے درمیان قدرے مشترک ہو گا نواز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دو کشتیوں میں سوار نہ ہوں اپوزیشن کا فیصلہ کر کے میدان میں آجائیں پاکستان دوسرے ممالک اور استعماری قوتوں کی گرفت میں ہے ہم پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیںرچرڈ باؤچر اور نیگرو پونٹے کون ہوتے ہیں ہمارے معاملات طے کرنے والے انہوں نے کہاکہ ججز کی بحالی کے بغیر عدل و انصاف کا نظام قائم نہیں ہو سکتا قومی کانفرنس جلد ہو گی عمران خان نے واضح کیاکہ آصف علی زرداری ججز کی بحالی کے معاملے پر کمیٹی قائم کرتے ہیں وہ این آر او کے معاملے پر کمیٹی قائم کیوں نہیں کرتے تاکہ کمیٹی یہ جائزہ لے کہ قومی خزانے سے لوٹ مار کے اربوں روپے معاف نہیں کئے جارہے این آر او کی وجہ سے ججز بحال نہیں ہورہے امریکہ بھی نہیں چاہتا کہ ججز بحال ہوں کیونکہ اس طرح پرویز مشرف کا اقتدار باقی نہیں رہے گا۔
اسلام آباد۔ آل پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے ججز کی بحالی اور صدر پرویز مشرف کے مواخذے کے حوالے سے تحریک کے لائحہ عمل کو منظم کرنے کیلئے قومی کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا۔اے پی ڈی ایم نے اس ضمن میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے ۔اے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بدھ کو اسلام آباد میں اے پی ڈی ایم کے کنونیئر محمود خان اچکزئی کی صدارت میں سابق ایم این اے میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد ، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جمعیت علماء اسلام کے امیر پیر عبدالرحیم نقشبندی ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالحی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے اکرم شاہ خان ، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ،سپریم کورٹ کے وکیل حامد خان اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں اے پی ڈی ایم کے کنونیئر محمود خان اچکزئی نے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ پڑھا قاضی حسین احمد ، عمران خان اور دیگر رہنمابھی موجود تھے ۔ اجلاس میں متفقہ طورپر مطالبہ کیا کہ پرویز مشرف کا مواخذہ کیاجائے تین نومبر 2007ء کی غیر آئینی کارروائی کو کالعدم قرار دے کر سپریم کورٹ کو دو نومبر کی صورت میں بحال کی جائے اور وزیراعظم یہ کام ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے سے کر سکتے ہیں ۔ وزیراعظم کا یہ آرڈر آئینی اور قانونی پوزیشن کو بحال کرنے کیلئے ضروری ہے ۔ آئینی پیکج ججز کی بحالی کیلئے ضروری نہیں ہے آئینی پیکج کے ذریعے سے بحال کرنے کا مطلب یہ ہو گا کہ تین نومبر 2007ء کے آمرانہ اقدام کو تسلیم کر لیاگیا ہے ۔ صدر کے مواخذے کیلئے حکمران اتحاد کے پاس پارلیمنٹ کے جوائنٹ ( مشترکہ اجلاس ) کی دو تہائی اکثریت موجود ہے اور پرویز مشرف نے دو دفعہ آئین کو توڑنے کے جرم کا ارتکاب کر کے پارلیمنٹ کو مواخذہ کیلئے کافی جواز فراہم کیا ہے ۔ اجلاس نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غربت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے فوری طو رپر غیر عوام کی مشکلات دور کرنے کیلئے موثر اقدامات اور اشیائے ضرورت رعایتی نرخوں پر مہیا کرنے کا مطالبہ کیا اجلا س نے سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے زمینوں کو اونے پونے انٹر نیشنل کارپوریٹ کمپنیوں کو فروخت کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ میں پینے کے صاف پانی اور نہری پانی کا فوری طور پر انتظام کیا جائے اجلاس میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک میں چھوٹے ڈیموں کے ذریعے بجلی کی کمی کو پورا کیا جائے اجلاس نے وکلاء ججوں اور سول سوسائٹی کی تحریک کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اجلاس نے بلوچستان قبائلی علاقہ جات اور سوات میں فوج کے استعمال کی مذمت کی اور مسائل کو پر امن گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس نے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے تمام پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا اجلاس نے پنجاب یونیورسٹی میں کتابوں کی نمائش پر پابندی کو علم دشمنی قرار دیتے ہوئے اسے پرویز مشرف کیمپ کی مذموم شرارت قرار دیا اجلاس نے ملک کی آزادی اور خود مختاری کو بحال کرنے اور تمام پالیسیوں کو امریکی گرفت سے چھڑانے کیلئے پوری قوم کے ساتھ مل کر امریکہ سے آزادی کی جدوجہد کے لئے لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کیا اجلاس نے اے پی ڈی ایم کی تشکیل کے موقع پر طے شدہ پروگرام کے ساتھ مکمل اتفاق کیا اجلاس نے ایم کیو ایم کو ایک دہشت گرد اور استعماری قوتوں کا آلہ کار قرار دیتے ہوئے اس پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس نے پاکستانی فوج کو اپنی مکمل غیر جانبداری ثابت کرنے کیلئے پرویز مشرف کے غیر آئینی اقدامات سے کھلم کھلا براء ت کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ ہم حکومت کو وقت دینا چاہتے تھے ملک میں مارشل لاء کا تسلسل ہے ریٹائرڈ جرنیل کی غیر آئینی صدارت ہے قوم منتظر تھی بارہ مئی کو عدلیہ کی بحالی کی خوشخبری سنائی جائے گی تمام تر انتظار اور مطالبات کے باوجود عوام یہ خوشخبری نہ سن سکے ججز کی بحالی وکلاء یاججز کا مسئلہ نہیں ہے۔ آزاد عدلیہ اور دونومبر کے ججز کی بحالی سولہ کروڑ عوام کی دلی آرزو ہے۔نو سالہ آمریت کے دور میں بڑی سیاسی جماعتوں نے لندن میں اہم فیصلے کئے پاکستان پیپلز پارٹی اس میں شامل تھی جس میں طے کیاگیا تھا کہ آئین کو بارہ اکتوبر 1999ء کی پوزیشن پر بحال ، پرویز مشرف کو اقتدار سے رخصت کرنے پر مجبور کرنے کیلئے تحریک چلائی جائے گی پارلیمنٹ سے مستعفی ہوگئے اور ہم نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا معزول چیف جسٹس کی بحالی پر لندن میں تمام جماعتوں نے اعلامیہ پر دستخط کئے ان ساری باتوں کے باوجود ججز کو بحال نہیں کیاجارہا بلوچستان میں سینکڑوں لوگ غائب ہیں انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے پر افسوس نہیں ہے ہم دھمکیاں دینے کیلئے جمع نہیں ہوئے تاہم ایسی صورتحال خاموش نہیں بیٹھ سکتے سیاسی جماعتوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ عوام کو مایوس نہیں کریں گے ہم ججز کی بحالی چاہتے ہیں کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے پرویز مشرف نے غیر ملکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویوز میں خود قرار دیا تھا کہ تین نومبر کا اقدام ناجائز اور غیر آئینی ہے آئین کا سامری شریف الدین پیرزادہ کس طرح غیر آئینی کام کو آئینی جواز فراہم کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ لیاقت بلوچ ، سابق سینیٹر اکرم شاہ ، سردار اظہر اور دیگر اراکین پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے قومی کانفرنس میں کم از کم نکات پر تحریک کے بارے فیصلہ کیاجائے گا جلسے کئے جائیں گے تاکہ کوئی گلہ نہ کرے کہ مشاورت کے بغیر تحریک کا اعلان کیا گیا ہے انہوںنے واضح کیاکہ غریب کو دال روٹی نہیں ملے گی تو پاکستان جل جائے گا اے پی ڈی ایم نے لنگوٹ کس لئے ہیں ہنگامے نہیں چاہتے ہر قیمت پر ججز کی بحالی آئین کی بالادستی چاہتے ہیں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ایک سوال کے جواب میں قاصی حسین احمد نے کہاکہ امریکہ سے آزادی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے محمود خانے اچکزئی نے کہاکہ جب تک خارجی اور داخلی معاملات میں آزاد اور خود مختار نہیں ہوں گے اس وقت تک پاکستان غلام ملک رہے گا۔ عمران خان نے کہاکہ عدلیہ کی بحالی کی جدوجہد جاری رہے گی قاضی حسین احمد نے کہاکہ نواز شریف جب دوبئی جارہے تھے تو رابطہ کر کے کہاگیا کہ واپسی پر صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا صورتحال تو ویسے ہی سامنے آگئی ہے نواز شریف اور آصف علی زرداری میں کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ زرداری اور نواز شریف کے درمیان میٹنگ کے حوالے سے اب کوئی پوائنٹ نہیں رہ گیا انہوں نے کہاکہ نواز شریف واضح اور دوٹوک موقف کا اظہار کریں جب تک نواز شریف حکومتی بینچوں پر رہیں گے انہیں کس طرح اپوزیشن تسلیم کیاجاسکتا ہے اپوزیشن میں آنے ہی سے ہمارے اور ان کے درمیان قدرے مشترک ہو گا نواز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دو کشتیوں میں سوار نہ ہوں اپوزیشن کا فیصلہ کر کے میدان میں آجائیں پاکستان دوسرے ممالک اور استعماری قوتوں کی گرفت میں ہے ہم پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیںرچرڈ باؤچر اور نیگرو پونٹے کون ہوتے ہیں ہمارے معاملات طے کرنے والے انہوں نے کہاکہ ججز کی بحالی کے بغیر عدل و انصاف کا نظام قائم نہیں ہو سکتا قومی کانفرنس جلد ہو گی عمران خان نے واضح کیاکہ آصف علی زرداری ججز کی بحالی کے معاملے پر کمیٹی قائم کرتے ہیں وہ این آر او کے معاملے پر کمیٹی قائم کیوں نہیں کرتے تاکہ کمیٹی یہ جائزہ لے کہ قومی خزانے سے لوٹ مار کے اربوں روپے معاف نہیں کئے جارہے این آر او کی وجہ سے ججز بحال نہیں ہورہے امریکہ بھی نہیں چاہتا کہ ججز بحال ہوں کیونکہ اس طرح پرویز مشرف کا اقتدار باقی نہیں رہے گا۔
No comments:
Post a Comment