International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, May 14, 2008

جمہوری قوتیں متحد ہوجائیں،عدلیہ بھی لچک کا مظاہرہ کرے،وزیراعظم گیلانی

اسلام آباد: وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جمہوری قوتیں متحد ہو جائیں اور عدلیہ بھی لچک کا مظاہر ہ کرے،انہوں نے مزید کہا کہ تمام اداروں کو ایک دوسرے سے تعاون کرنے کی ضرورت ہے،مہنگائی اور دہشت گردی پر باہمی تعاون سے قابو پالیں گے،تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے ن لیگ کے مستعفی ہونے والے وزرا ء کودیئے گئے ظہرانے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے کہاکہ تمام بحرانوں کو مل کر حل کرنا چاہتے ہیں اور امید ہے کہ ہم ایسا کرنے میں کامیاب بھی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے موجودہ حکومت سے انتہائی توقعات وابستہ کر رکھی ہیں مل کر نظام کو تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے اور جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے تعاون اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، ہم نے حلیف جماعتوں کے تعاون سے ملک کو بحران سے نکالنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو عدلیہ، آئین، اداروں کو مضبوط بنانے، بے روزگاری، غربت اور افراط زر کے سنگین بحرانوں کا سامنا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کی نیک نیتی کے بارے میں کوئی شبہ نہیں رکھتیں، واحد اختلاف ججوں کی بحالی کے طریقہ کار پر ہے۔ وزیراعظم نے عدلیہ سے بھی اپیل کی کہ وہ ملک کو درپیش بحران سے نکالنے کیلئے کچھ لچک کا مظاہرہ کرے، ہم عدلیہ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرتے ہی انہوں نے ججوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے وزیر ماحولیات حمید اللہ جان آفریدی کی سربراہی میں ملاقات کرنے والے فاٹا کے اراکین قومی اسمبلی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قبائلی علاقوں میں منتخب نمائندوں کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کرے گی تاکہ ترقیاتی پروگراموں پر بہتر عمل درآمد ہو سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت قبائلی علاقوں میں لوگوں کو صحت اور تعلیم کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔فاٹا میں کارخانے اور تجارتی مراکز بنائے جائیں گے اور باعزت روزگارکے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے جلد ہی اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس بلایا جائے گا۔

No comments: