International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, May 14, 2008

حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے دس ججوں کو ہائی کورٹس میں بھیجنے پر غور شروع کر دیا

اسلام آباد۔ حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے دس ججوں کو ہائی کورٹس میں بھیجنے پر غور شروع کر دیاہے۔سپریم کورٹ سے واپس جانے والے ججوں میں ایک کو ہائیکورٹ کا چیف جسٹس اور دوسرے فاضل جج کو سینئر ترین جج تعینات کیا جائے گا۔ ن لیگ کے رہنماجسٹس خواجہ محمد شریف کو لاہور ہائیکورٹ کا چیف جسٹس تعینات کرانا چاہتے تھے مذاکرات میں ڈیڈ لاک کی بڑی وجہ بھی یہی ہے۔ ایک نجی ٹی وی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئین کے تحت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد سترہ ہے لیکن اگر دو نومبر کو پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججز کو بحال کیا جاتا ہے تو یہ تعداد ستائیس ہو جائے گی۔پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق حکومت اس تجویز پر بھی غور کر رہی ہے کہ سپریم کورٹ سے دسججوں کو لاہور ،کراچی، پشاور ،کوئٹہ اور اسلام آباد کی ہائیکورٹس میں بھیج دیا جائے، سپریم کورٹ سے واپس جانے والے ججوں میںسے ایک کو ہائیکورٹ کا چیف جسٹس اور دوسرے فاضل جج کو سینئر ترین جج تعینات کیا جائے گا ۔اگر حکومت کی جانب سے ایسا اقدام کیا جاتا ہے تو پی سی او کے تحت حلف نہ لینے والے لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج خواجہ محمد شریف چیف جسٹس نہیں بن سکیں گے اسی طرح جسٹس صبیح الدین صرف سینئر جج ہوں گے پشاور اور بلوچستان ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان بھی تبدیل ہو جائیں گے پی پی پی کے ذرائع کا مزیدکہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے سامنے بھی یہ فارمولا پیش کیا گیا لیکن ن لیگ کے رہنماجسٹس خواجہ محمد شریف کو لاہور ہائیکورٹ کا چیف جسٹس تعینات کرانا چاہتے تھے اور یہ مذاکرات میں ڈیڈ لاک کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔

No comments: