اسلام آباد ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے غیر متنازعہ شقوں کے علاوہ سترہویں ترمیم کے خاتمے کیلئے غیر مشروط تعاون کا اعلان کر دیا ۔ ججز کی بحالی کے بغیر وفاقی کابینہ میں واپسی نا ممکن ہے ۔ شریف برادران کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کی سازش نے آزاد عدلیہ کی اہمیت کو مزید آگاہ کردیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے بدھ کو انٹرویو میں کیا احسن اقبال نے کہاکہ آئینی پیکج کا مسودہ نہیں ملا ہے ہم انتظار کر رہے ہیں آصف علی زرداری نے گزشتہ روز ملاقات میں نواز شریف کو یہی بتایا تھا کہ آئینی پیکج کو حتمی شکل دی جارہی ہے جیسے ہی یہ مکمل ہو گا اتحادی جماعتوں کے سپرد کر دیا جائے گا انہوں نے کہاکہ ہمیں جیسے ہی مسودہ ملا پارٹی میں مشاورت کے ذریعے تجاویز دیں گے انہوںنے کہاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ آصف علی زرداری نے آئینی مسودہ کو حکمران اتحاد کی مشاورت سے حتمی شکل دینے کو کہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ججز کی بحالی پر صرف پاکستان مسلم لیگ (ن)نہیں بلکہ پوری قوم وکلاء سول سوسائٹی میڈیا سیاسی کارکنوں کی بھی سوئی اٹکی ہوئی ہے انہوں نے کہاکہکفر سے تو معاشرہ قائم ہو سکتا ہے مگر نا انصافی کی وجہ سے معاشرے ایک وجود قائم رکھ سکتا۔۔عدلیہ کی آزادی بے حد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ جس طرح نواز شریف اور شہباز شریف کو پی سی او کے ججز کے ذریعے انتخابی عمل سے باہر رکھنے کی کوشش کی گئی اس نے عدلیہ کی آزادی کی ضرورت کو مزید اجاگر کر دیا۔ جنرل (ر) پرویز مشرف کے غیر آئینی طریقوں سے جن ججز کو برطرف کیا تھا انہیں بحال کیا جائے آئین قانون کی حکمرانی انصاف کی فراہمی پاکستان کے مستقبل کیلئے ناگزیر ہے انہوں نے کہاکہ ہم آنے والی نئی نسل کو ایسا پاکستان دے کر جانا چاہتے ہیں جہاں بندوق کی طاقت کے بجائے آئین اور عدلیہ کی بالادستی ہو قانون کی حکمرانی ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئینی پیکج میں ان نکات پر جو میثاق جمہوریت میں شامل ہے پر اتفاق ہو سکتا ہے انہوں نے کہاکہ میثاق جمہوریت میں یہ بھی شامل ہے کہ اٹھاون ٹو بی کے ساتھ ساتھ سترہویں ترمیم کو اس کی غیر متنازعہ شقوں کے علاوہ مکمل طور پر ختم کر دیا جائے انہوں نے کہاکہ اس طرح آئینی ترمیم کے خامتے کا آئینی پیکج آتا ہے تو ہم غیر مشروط طور پر اس کی حمایت کریں گے وفاق کو مضبوط کرنے کی ہر ترمیم کی حمایت کریں گے ججز کی مدت ملازمت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے ماضی میں جب بھٹو کی ڈیکٹیٹر شپ آئی تو اس نے ججز کی مدت ملازمت کو تبدیل کیا جس کا بنیادی مقصد کسی جج کو فارغ کرنا او رکسی کو فائدہ پہنچانا تھا انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کسی ایسی ترمیم سے اجتناب کرے گی جسے کسی جج کے خلاف استعمال کیا جائے کسی کو فائدہ پہنچایا جائے تعطل اور بحران کی ذمہ داری پرویز مشرف پر عائد ہوتی ہے عوام کے فیصلے کو قبول کرتے ہوئے پرویز مشرف اقتدار سے رخصت ہوں ان کے بغیر نظام میں صلاحیت موجود ہے بحرانوں کو حل کیا جا سکے ایک شخص کے اقتدار کی وجہ سے پورے ملک کو سزا مل رہی ہے انہوں نے کہاکہ ججز کی بحالی کے بغیر وفاقی کابینہ میں ہماری واپسی نا ممکن ہے اصولی موقف کے تحت اقتدار کو چھوڑا ہے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment