International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, May 28, 2008

دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری اپنی جنگ ہے ، سید یوسف رضا گیلانی



اسلام آباد ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ریاستی اداروں کو مضبوط ہونا چاہیے اس پر کام کر رہے ہیں ججز کی بحالی میں قانونی پیچیدگیاں ہیں جنہیں قانونی ماہرین حل کر رہے ہیں بیشتر نکات پر اتحادیوں میں اتفاق ہے دہشت گردی ہماری معیشت اور ساکھ کیلئے بڑا خطرہ ہے اس کے خلاف جنگ ہماری اپنی جنگ ہے فاٹا کے عوام پر امن اور باشعور ہیں وہ اپنے علاقے میں ترقی چاہتے ہیں۔ بدھ کی شام ٹی وی انٹرویو میں وزیراعطم نے کہاکہ تمام اداروں کو ان کا اصل مقام ملنا چاہیے اداروں کے استحکام کیلئے کام کر رہے ہیں کسی معاملے میں بے خبر نہیں ہوں گے اداروں کو ضروری استحکام حاصل ہو گا اتحادی حکومت وفاق اور صوبوں میں مستحکم ہے حکومت کی کارکردگی 100دن میں واضح ہو گی معاشی حالت اور امن وامان کی صورتحال میں بہتری لانا میری ترجیحات ہیں ہر سیاسی جماعت کا منشور ان کا اپنا پروگرام ہے ہم جمہوریت او رآئین کی بحالی اور پاکستان کی ترقی کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں صدر مملکت سے میرے تعلقات آئین کے مطابق ہیں ہم ایوان صدر اور پارلیمنٹ کے اختیارات میں توازن اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اختیارات میں توازن لانے کا مقصد کسی فرد واحد کو بے اختیار کرنا نہیں بلکہ پارلیمنٹ کو با اختیار بنانا ہے پارٹی عہدے اور حکومتی عہدوں کا علیحدہ ہونا احسن اقدام ہے ججز کی بحالی کا معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہو گا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی اسلام کے منافی ہے ہمارا مذہب امن کا پیغام دیتا ہے وہ قتل و غارت کی اجازت نہیں دیتا دہشت گردی اور انتہا پسندی کی پوری دنیا میں مذمت کی جاتی ہے دہشت گردی پوری دنیا کے لئے مسئلہ ہے ہماری معیشت کو بھی نقصان پہنچا ہے سرمایہ کاری نہیں ہوتی سرمایہ کار سرمایہ کاری کرنے سے ڈرتے ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکہ کی نہیں ہماری اپنی جنگ ہے اس سے ہمارے ملک کی ساکھ خراب ہو رہی ہے اس سے معصوم لوگ قتل ہوئے ہیں خود بے نظیر بھٹو بھی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھی میں اس کے سخت مخالف ہوں کہ فاٹا کے سارے لوگوں کی دہشت گرد کہاجاتا ہے زیادہ تر لوگ پڑھے لکھے ہیں امن چاہتے ہیں روز گار چاہتے ہیں ترقی چاہتے ہیں وہ امن چاہنے والے ہیں ہمیں دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے ہمیں دہشت گردی کے بنیادی اسباب ڈھونڈے چاہیں ہم پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی پرامن واپسی چاہتے ہیں پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں ہم اس مسئلے کو اُٹھائیں گے کہ ہماری مدد کی جائے تاکہ افغان مہاجرین پر امن طریقے سے واپس چلے جائیں ہم امن پسند لوگوں کے ساتھ مذاکرات کریں گے دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں کریں گے میں دہشت گردوں سے معاہدے کی شقوں سے اتفاق نہیں کرتا ہم پاکستان کو محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دیں گے سرحد گورنر نے مجھے بتایا کہ ہم معاہدہ کرنا چاہتے ہیں تو میں نے انکار کر دیا ا نہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف اپنی سرزمین میں خود ایکشن لیں گے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ اگر بے نظیر بھٹو پر حملہ ہو سکتا ہے تو کوئی دوسرا ان سے بڑا نہیں ہے ہم اپنے علاقے کو کسی دہشت گردکو استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں ہم نے حالیہ ڈاما ڈولا اور دیگر واقعات کی سخت مذمت کی ہے ہم امریکہ کے ساتھ اس صورت میں تعلقات رکھنا چاہتے ہیں و ہ پیپلز ٹو پیپلز رابطے کریں فاٹا کے لوگوں کے سماجی تعلیم صحت روزگار کے لئے مدد کریں ہلاکتوں سے مسئلہ حل نہیں ہوتا بلکہ مزید بڑھے گا ہم ان کو کہتے ہیں کہ مسئلے کی وجوہات کو تلاش کریں اس وقت منشیات کی کاشت افغانستان میں ہو رہی ہے۔

No comments: