International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, May 28, 2008
کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو ١٩٩٠ء سے زیادہ بڑی قوت سے تحریک آزادی اُٹھے گی، قاضی حسین احمد ، کشمیری رہنما یاسین ملک
اسلام آباد ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے واضح کیا ہے کہ کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو 1990ء سے زیادہ بڑی قوت سے تحریک آزادی اُٹھے گی ۔ پاکستان کا بچہ بچہ اس تحریک کے ساتھ ہو گا۔جذبہ جہاد اور شوق شہادت کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔ پاکستان کے عوام امریکی غلامی سے آزادی اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اٹھ کھڑے ہوں ۔ بھارت نے آج بھی مقبوضہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم نہیں کیا بھارت عدل و انصاف کے اصول اختیار کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک سے ملاقات کے بعد ان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قاضی حسین احمد اور یاسین ملک کے درمیان منگل کو اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہاکہ قاضی حسین احمد سے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے حوالے سے جاری جدوجہد اور چار سالوںسے جاری بے نتیجہ پاک بھارت مذاکرات اور اس ضمن میں کشمیریوں میں پائی جانے والی مایوسی کے بارے میں بات چیت ہوئی انہوں نے کہاکہ ہمارا موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو مشترکہ مؤقف اختیار کرنا چاہیے یہی بات دہلی میں کہی تھی کہ بھارت کی تمام سیاسی جماعتوں کو مشترکہ بات چیت کے ذریعے معاملہ کو آگے بڑھانا چاہیے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کی تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اپنے ملک میں مل کر مسئلے کاحل ڈھونڈنا ہو گا۔مذاکرات میں مسئلے کا حل نظر نہ آنے پر چاروں اطراف مایوسی پھیل رہی ہے دونوں حکومتوں کو یہی پیغام دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کوئی بریک تھرو نہ ہوا تو مقبوضہ کشمیر میں بہت بڑا انقلاب آسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہو گا حقیقی پیشرفت کے بعد کشمیر پاکستان اوربھارت میں امن قائم نہیں ہو سکتا جنوبی ایشیاء میں قیام امن کیلئے مسئلے کا جلد از جلد حل تلاش کرنا ہوگا۔ اس موقع پر قاضی حسین احمد نے کہاکہ کشمیر ہمارے دل کی دھڑکن ہے سارے کشمیری ہمارے ہیں اور کشمیر ہمارے بدن کا حصہ ہے انہو ںنے کہاکہ یاسین ملک نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے 114دنوں کے دورے کی تفصیلات سے آگاہ کیا یہی اپروچ آزادی کا حقیقی پیغام عوام تک پہنچانے کا اصل ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی ہے انہیں پاکستان کے عوام اور اپنے جذبہ آزادی پر بھروسہ ہے جذبہ آزادی شوق شہادت اور جذبہ جہاد کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کے تمام عوام اور جہاد میں شامل تمام فریقوں کو اس ایک نکتہ پر متفق ہونا چاہے کہ جب تک بھارت کشمیر کو اٹوٹ انگ کہنا ترک نہیں کرتا اور اسے متنازعہ علاقہ تسلیم نہیں کرتا مذاکرات کی میزسجانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ بھارت اگر کشمیر کو متنازعہ علاقہ ہی تسلیم نہیں کرتا تو پھر مذاکرات کی میز پر کیا بات چیت ہوتی ہے مذاکرات کی بنیادی بات ہی یہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ تسلیم کرے ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری وزارت خارجہ کے لوگ ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم مذاکرات کیلئے بڑی تیاری کے ساتھ بیٹھے ہیں مگر مذاکرات کی میز پر بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے اور آزادکشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دیتا ہے انہوں نے کہاکہ اس طرح کے مذاکرات تو غیر سنجیدہ عمل ہے مزاحمت اور جدوجہد ہماری طرف نہیں بلکہ بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقہ میں ہو رہی ہے آزادکشمیر کے عوام کو ان کے ہر طرح کے حقوق حاصل ہیں ۔ ریاست کے لوگوں کو حق خودارادیت ملنی چاہیے اقوام متحدہ کی قرار داد میں کشمیریو ںکے اس حق کو تسلیم نہیں کیاگیا ہے انہوں نے کہاکہ کشمیری کبھی نہیں تھکیں گے ساٹھ سالوں سے ان کے جذبہ آزادی میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو 1990ء سے زیادہ قوت کے ساتھ تحریک آزادی اُٹھے گی پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہو گا انہوں نے کہاکہ بھارت عدل و انصاف کے ذریعے مسئلے کے حل کی سوچ اختیار کرے اس میں بھارت کا فائدہ ہے ۔ جنوبی ایشیاء کے یہ دونوں ممالک اہم تجارتی خطہ اور انڈسٹریل علاقہ ہے ہم بھارت کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں دشمنی نہیں ۔ تاہم بھارت کو عدل وانصاف کے اصولوں پر آنا ہو گا پاک بھارت دوستی میں اصل رکاوٹ ہی مسئلہ کشمیر ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے حکمران امریکہ کے غلام بنے ہوئے ہیں جبکہ امریکہ بھارت کے ساتھ اپنے سٹرٹیجک تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور وہ خطے میں بھارت کی بالادستی اور بھارت کی مرضی کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے امریکہ بھارتی مسائل کو اہمیت دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ علاقے میں بھارت نے پانی پر قبضہ کر رکھا ہے ڈیمز بنانے والے ہیں پانی کا رخ تبدیل کیا جارہا ہے تاکہ پاکستان کو صحرا میں تبدیل کر دیا جائے انہوں نے کہاکہ امریکہ کے غلام حکمران اس صورتحال میں چپ سادھے ہوئے ہیں قوم کواٹھنا چاہیے امریکہ سے آزادی اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عوام میدان میں آئیں گے ایک سوال کے جواب میں یاسین ملک نے کہاکہ کشمیری عوام مسئلے کے بنیادی فریق ہیں مگر پچاس سالوں سے جاری پاک بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کو شامل کیاگیا نہ کوئی بریک تھرو سامنے آیا ہے کشمیری قوم کو مایوسی کی جانب دھکیلا جارہا ہے اُن کی قوت برداشت جواب دے رہی ہے تاہم جدوجہد کے حوالے سے ہر گز مایوسی پیدا نہیں ہوئی 114دنوں کے دن رات کے دوروں میں لاکھوں کشمیری اس میں شامل ہوئے صدر پرویزمشرف کے چار نکات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے یاسین ملک نے کہاکہ تینوں فریق مذاکرات کی میز پر آئیں اور فیصلہ کریں کہ تینوں فریقوں کا جو موقف سامنے آئے اس کے مطابق مسئلے کا حل نکل سکتا ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment