کراچی اسٹاک ایکسچینج میں 500سے پوائنٹس کی شدید مندی ،انڈیکس کی 9ماہ قبل کی کم ترین سطح کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں حیرت انگیز طور پر کے ایس ای 30انڈیکس میں بھی 749.35پوائنٹس کی کمی
بدھ کو اسٹاک مارکیٹ تجارتی خونریزی کے حوالے سے جانی جائیگی،ایم ڈی اسماعیل اقبال سیکیورٹیز اسد اقبال
کراچی+اسلام آباد+لاہور ۔ ملک کی بگڑتی ہوئی سیاسی و معاشی صورتحال میں بدھ کو ملک کی تینوں اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔کراچی اسٹاک ایکسچینج میں 500سے زائد پوائنٹس کی شدید مندی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 567.28پوائنٹس کی کمی کے بعد 12254.97پوائنٹس پر بند ہوا جو گزشتہ 9ماہ کی کم ترین سطح ہے۔اسلام آباد اسٹاک ایکسچینج میںآئی ایس ای 10انڈیکس میں 140.39پوائنٹس کی کمی جبکہ لاہور اسٹاک مارکیٹ میں ایل ایس ای 25انڈیکس میں 200.02پوائنٹس کی کمی ہوئی۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کا شدید دباؤ دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں میں ملکی حالات و بجٹ2008-09ء پر قیاس آرائیاں کی جاتی رہیں۔مارکیٹ میں حصص کی قیمتوں میں ساڑھے 4فیصد کمی ہوئی جبکہ 57کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور293کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تاہم 9کمپنیوں کے حصص مستحکم رہے۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس کی سطح 3ستمبر2007ء کو حاصل ہونے والی سطح سے بھی گرگئی جبکہ حصص کا کاروبار 18کروڑ78لاکھ حصص سے زائد رہا۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں حیرت انگیز طور پر کے ایس ای 30انڈیکس میں بھی 749.35پوائنٹس کی کمی ہوئی اور انڈیکس 14395.11پوائنٹس پر بند ہوا۔ایم ڈی اسماعیل اقبال سیکیورٹیز اسد اقبال کے مطابق بدھ کو اسٹاک مارکیٹ تجارتی خونریزی کے حوالے سے جانی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں تجارتی حالات گزشتہ چند ہفتوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں تاہم کسی اتھارٹی کی جانب سے اس پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ملکی کلیدی سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی سیاسی منظر نامے کے حوالے سے کوئی واضح بیان نہیں دیا گیا ہے جس سے مزید خدشات جنم لے رہے ہیں اور خیال کیا جارہا ہے کہ 18فروری کے انتخابات کے بعد جنم لینے والے مستحکم سیاسی مستقبل کی امیدیں دم توڑ دیں گے اور دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری اور صدر مملکت پرویز مشرف کے درمیان پیدا ہونے والی تلخی سے بھی سرمایہ کار پرامید نہیں ہیں۔معاشی محاذ پر ملک میں افراط ذر اور غذائی قیمتوں کی شرح1970ء کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہیں جبکہ تجارتی و جاری کھاتوں کا خسارہ بھی وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔ڈیلرز کے مطابق 7جون کو اعلان کئے جانے والے بجٹ سے قبل کسی اہم سرمایہ کاری سے سرمایہ کار گریزاں ہیں جبکہ مرکزی بنک کی جانب سے ڈسکاؤنٹ ریٹ میں اضافے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہے۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں کمپنیوں میں این آئی بی بنک کے حصص 7.7فیصد کمی سے 12روپے، بنک الفلاح کے حصص 5فیصد کمی سے 45.13روپے جبکہ آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کے حصص 5فیصد کمی سے 123.27روپے پر ریکارڈ کئے گئے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, May 28, 2008
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment