لاہور ۔ پنجاب کے سابق گورنر غلام مصطفیٰ کھر نے کہا ہے کہ صدر پرویز مشرف نے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں اور اگر وہ اقتدار میں رہے تو صورت حال مزید خراب ہو گی ۔ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد سب ہی آمریت کا خاتمہ تھے اور اس مقصد کے لئے سب سیاسی جماعتوں نے جدوجہد بھی کی ۔ وکلاء اور عوام نے بھی اہم کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری حکومت کے وجود میں آنے کے بعد بھی حالات دن بدن ناسازگار ہو رہے ہیں اور خدشہ ہے کہ کہیں یہ حالات مزید خراب نہ ہو جائیں اور حالات بے قابو نہ ہو جائیں ۔ غلام مصطفیٰ کھر نے کہا کہ انہوں نے سب سے پہلے کہا تھا کہ حکمران حالات خراب کر رہے ہیں اور ایک دن آئے گا کہ ٹوکری نوٹوں سے سبزی ک ٹوکری نہیں آ سکے گی ۔ جو آج حقیقت ثابت ہو گئی ہے انہوں نے کہ اکہ صدر پرویز مشرف کے بارے برتن توڑنے کے قابل رہ جائیں گے اور آج یہ بھی ثابت ہو گیا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر مشرف ایک زمانے میں بہت کچھ کر سکتے تھے لیکن انہوں نے نہیں کیا ۔ ملک اور پاکستانی اداروں کی جڑیں کھوکھلی کر دیں اور پاکستان کے وقار کو شدید مجروح کیا اور اگر وہ اب بھی مستند اقتدار پر براجمان رہے تو مزید بیڑہ غرق کریں گے ۔
۔۔۔۔تفصیلی خبر۔۔۔۔۔
٭۔ ۔ ۔ ماضی میں کسی بھی حکومت کو کالا باغ ڈیم کا منصوبہ ختم کرنے کی جرات نہیں ہوئی، راجہ پرویز اشرف کا طبی معائنہ کروایا جائے کیونکہ وہ ذہنی طور پر بیمار محسوس ہوتے ہیں
٭۔ ۔ ۔ اٹک سے صادق آباد تک ہرشہری کالا باغ ڈیم کی تعمیر چاہتا ہے حکمرانوں نے اسے ختم کرنا ہے تو پہلے اسمبلیاں تحلیل کر کے عوام سے اس مسئلہ پر دوبارہ مینڈیٹ لیں ، کالا باغ ڈیم کی تعمیر نیوکلیئر پاکستان اور مسئلہ کشمیر سے بھی زیادہ ہے
٭۔ ۔ ۔ حقیقی عدلیہ کی بحالی کے بغیر ملک کو آگے نہیں لے جایا جا سکتا ، محترمہ کو مشورہ دیا تھا کہ مشرف سے ڈیل کر کے نہ آئیں ورنہ نہ وہ بچیں گی نہ پاکستان رہے گا، پیپلز پارٹی کے اندر کچھ لوگ رکاوٹ ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ مجھے نظر انداز کرنا ممکن نہیں۔ غلام مصطفےٰ کھر
سابق گورنر پنجاب غلام مصطفےٰ کھر نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر نیو کلیئر پاکستان اور مسئلہ کشمیر سے بھی زیادہ اہم ہے اس کی تعمیر سے دست برداری خود کشی کے مترادف ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ کی بحالی کے بغیر ملک نہیں چل سکتا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ملک غلام مصطفے کھر نے کہا کہ پنجاب کے عوام نے پیپلز پارٹی کو اس لئے ووٹ نہیں دیئے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ ختم کردیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ راجہ پرویز مشرف کو چیلنج کرتا ہوں کہ اٹک سے صادق آباد تک کسی شخص سے بھی کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق رائے لے لیں جو اب اثبات میں ہی ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اگر اس منصوبہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اسمبلیاں تحلیل کریں اور عوام سے دوبارہ مینڈیٹ لے کر آئیں ۔ راجہ پرویز اشرف کا شائد ذہنی توازن بگڑ گیا ہے ان کا بھی معائنہ کروایا جانا چاہیئے ۔ کیونکہ ماضی میں کسی بھی حکمران کو اس منصوبے کو ختم کرنے کی جرات نہیں ہو سکی ۔ انہوں نے کہا کہ معزول ججوں کی بحالی انتہائی ضروری ہے کیوں کہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر کوئی ملک نہیں چل سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری بحال ہو گئے تو آئندہ پانچ سال تک کوئی جرنیل جمہوریت پر شب خون مارنے کی جرات نہیں کر سکے گا ۔ ججز بحال نہ ہوئے تو حکمران آگے بھاگیں گے اور عوام ان کے پیچھے ہوں گے۔ ملک غلام مصطفےٰ کھر نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کالا باغ ڈیم کی تعمیر چاہتی تھیں اس مقصد کیلئے انہوں نے چاروں صوبوں کے وزراء اعلی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر اعتماد نہیں لے لیا تھا ۔ پیپلز پارٹی میں اپنے کردار کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو میرغ راستے کی رکاوٹ نہ تھیں اور نہ ہی آصف علی زرداری رکاوٹ ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے اندر کچھ لوگ موجود ہیں جو مجھے دیکھنا نہیں چاہتے کیونکہ اگر میں فنکشنل ہو جاؤں تو پارٹی کے اندر میرے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری اس وقت صرف ججوں کی وجہ سے ہی ملک میںہیں ۔ جنرل (ر) پرویز مشرف کا کردار اب صرف برتن توڑنے کا رہ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 8 سال کی آمریت میں بھی مشرف سیاسی جماعتوں کی جدوجہد کونہیں روک سکے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی سیاسی کارکنوں کو اقتدار میں شریک کرلیا جائے تو جمہوریت اور حکومت زیادہ مضبوط ہو گی ۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے حوالے سے ملک غلام مصطفےٰ کھر نے کہا کہ محترمہ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ مشرف سے ڈیل کر کے پاکستان نہ آئیں ورنہ وہ رہیں گی نہ پاکستان بچے گا ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment