International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, May 5, 2008

صدر پرویز حکومت کی فیاضی :بھاری تنخواہوں پر بڑی تعداد میں سیاسی تقر ریوں کا انکشاف

اسلام آباد : گذشتہ 6 سال کے دوران انتہائی بھاری تنخواہوں پر سیاسی تعیناتیوں کے ایک خصوصی طبقے کی شرمناک تفصیلات کے انکشاف سے معلوم ہوا ہے کہ کس طرح جنرل پرویز مشرف کی حکومت نے فیاضی سے ٹیکس دہندگان کے کروڑوں روپے اپنے چہیتے لوگوں پر خرچ کئے، گذشتہ 6 سال کے دوران مینجمنٹ پے اسکیل میں جس بڑی تعداد میں بھرتیاں ہوئیں کہا جاتا ہے کہ ان کی تعداد ماضی میں کی گئی ایسی تمام تعیناتیوں سے بھی کہیں زیادہ ہے جن لوگوں کو ایم پی اسکیل میں تعینات کیا گیا ان کی بہت تھوڑی تعداد کی خدمات شفاف طریقہ کار کے تحت میرٹ پر حاصل کی گئی تھیں جبکہ ایک بہت بڑی اکثریت خالص سیاسی تعیناتیوں پر مشتمل تھی جن میں ریٹائرڈ فوجی اور سویلین افسران شامل تھے۔ ایم پی ون تنخواہ کا پیکج آج کم سے کم ساڑھے تین لاکھ روپے سے شروع ہوتا ہے اور بعض مخصوص معاملات میں سات لاکھ روپے ماہانہ سے بھی زیادہ تک جاتا ہے۔ سرکاری تفصیلات کے مطابق کم ازکم 99 افراد گذشتہ 6 سال کے دوران صرف سرکاری اداروں میں ایم پی ون اور ایم پی ٹو اسکیل میں بھرتی کئے گئے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ گذشتہ حکومت کا یہ فاضل سامان موجودہ حکومت کو ورثے میں ملاہے۔ ایم پی اسکیل ابتدائی طور پر اس لئے متعارف کرایا گیا تھا تاکہ نجی شعبے سے اس صلاحیت کو لایا جاسکے جو سرکاری شعبے میں دستیاب نہیں ہے۔ تاہم گذشتہ فوجی حکومت کے دوران ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کو تنخواہوں کے یہ اسکیل پیش کر دیے گئے اور ایم پی کے عہدوں کی تعداد چہیتوں کے حق میں بڑھنی شروع ہو گئی لیکن اس قوم کی بدنصیبی یہ ہے کہ سیاسی طور پر تعینات کئے جانے والوں کے کام کا جائزہ لینے کیلئے کوئی طریقہ کار نہیں تھا،ان میں سے بہت سے حقیقتاً اپنے حصے کا کوئی کام کئے بغیر عوام کا خون چوستے رہے۔ اگر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کچھ وقت نکال کر اس طرح کی تعیناتیوں کا جائزہ لیں تو انہیں پتہ چلے گا کہ متعدد ریٹائرڈ جرنیل، سابق سیکرٹریز اور حتیٰ کے بہت سے غیر اہم افراد بھی ہرماہ ٹیکس دہندگان کے لاکھوں روپے چوس رہے ہیں۔ وہ افراد جنہیں 01-01-2002 تا 15-03-2008 کے عرصے میں سرکاری شعبے کے اداروں میں ایم پی ون اور ایم پی ٹو اسکیل میں معاہدوں کی بنیاد پر بھرتی کئے گئے ان میں مندرجہ ذیل افراد شامل ہیں: …چیف ایگزیکٹو متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ ائر مارشل (ر) شاہد حامد، انہیں جولائی 2003ء میں بھرتی کیا گیا تھا اور یہ اب تک کام کر رہے ہیں۔ چیئرمین پاکستان اسٹیل محمد جاوید ستمبر 2006ء میں دو سال کیلئے تعینات کئے گئے۔ چیئرمین پاکستان اسٹیل لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کو جنوری 2004 میں بھرتی کیا گیا تاہم انہیں مل کو کوڑیوں کے بھاؤ بیچنے کے معاملے پر حکمرانوں سے اختلافات پیدا ہونے کے بعد ستمبر 2006ء میں ہٹا دیا گیا۔ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز حفیظ احمد اگست 2002ء سے اب تک کام کر رہے ہیں۔ چیئرمین متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ذوالفقار علی خان جنوری 2005ء سے اب تک کام کر رہے ہیں۔ چیئرمین پاکستان آٹوموبائل اور ایم ڈی سندھ انجنیئرنگ لمیٹڈ سید اکبر حسین اپریل 2005ء میں دو سال کیلئے تعینات کئے گئے۔ ڈٰی جی سول سروس ریفارم یونٹ میجر جنرل سید آصف علی بخاری نومبر 2004ء میں بھرتی کئے گئے اور اب تک کام کر رہے ہیں۔ مشیر ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد زبیر فروری 2006ء سے اب تک کا م کر رہے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) شہزادہ عالم ملک مارچ 2002ء سے اب تک کام کر رہے ہیں اور حال ہی میں انہیں مزید دو سال کیلئے توسیع دی گئی ہے۔ چیئرمین این آئی ایس ٹی ای میجر جنرل (ر) سید شاہد مختار شاہ جولائی 2006 سے جولائی 2008ء، چیئرمین نادرا بریگیڈیئر (ر) سلیم احمد معین اگست 2004ء سے اب تک کا م کر رہے ہیں۔ ریکٹر کام سیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ایس ایم جنید زیدی مارچ 1998ء تا مارچ 2008ء، چیئرمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی کامران وائی مرزا فروری 2007ء سے تاحال، ایم ڈی گورنمنٹ ہولڈنگ لمیٹڈ خورشید انور اکتوبر 2002ء تا اکتوبر 2007ء، ڈی جی انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز ڈاکٹر شیریں ایم مزاری جنوری 2004ء تا اگست 2007ء، چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن اسٹیٹس آف وومین ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا جنوری 2006ء تا جنوری 2009ء، چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقی کونسل ڈاکٹر ایم ای تسنیم ستمبر 2005 تا ستمبر 2008ء، چیئرمین اوگرا منیر احمد ستمبر 2000ء تا ستمبر 2008ء، ڈی جی پاکستان کونسل آف آرٹس نعیم طاہر مارچ 2005 تا مارچ 2008ء، چیئرمین پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن ایس نسیم ستمبر 2003 سے تا حکم ثانی، چیئرمین پالیسی پلاننگ سیل ڈاکٹر سبور غیور دسمبر 2005 سے دسمبر 2007ء، ریکٹر ورچوئل یونیورسٹی ڈاکٹر نوید اختر ملک اکتوبر 2005 سے 2010ء، ایم ڈی پیپکو منور بصیر احمد ستمبر 2007 سے تاحکم ثانی، چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان رضی الرحمن خان جنوری 2006ء سے تاحکم ثانی، وائس چانسلر پی آئی ڈی ای ڈاکٹر راشد امجد اکتوبر 2007 سے تاحکم ثانی، خصوصی سیکریٹری خزانہ اور ڈی جی ڈیٹ پالیسی کو آرڈینیشن آفس ڈاکٹر اشفاق حسن جنوری 2007 سے 2010 ء، ممبر آئی ٹی، آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام ڈویژن طارق بادشاہ فروری 2001ء سے اپریل 2008ء، ایم ڈی پی آئی اے احمد سعید اپریل 2001ء سے فروری 2003ء(انہیں بعد میں چیئرمین پی آئی اے بنایا گیا، وہ اپریل 2005ء تک عہدے پر برقرار رہے)، چیف ایگزیکٹو نیشنل ٹرسٹ برائے پاپولیشن ویلفیئر خان احمد گورائیہ مئی 2001-03ء، ممبر ہائر ایجوکیشن کمیشن سہیل ایچ نقوی فروری 2003ء سے ستمبر 2004ء، ایم ڈی پی ٹی وی یوسف بیگ مرزا 1990 تا 2004ء اور 2007ء میں دوبارہ بھرتی کئے گئے اور اب تک کام کر رہے ہیں۔ ایم ڈی پی ٹی وی ایم ارشد خان مئی 2004-06ء، چیئرمین پیمرا محمد جاوید مارچ 2002-05 ء، چیئرمین پیمرا افتخار رشید جنوری 2005ء تا فروری 2008ء، ایم ڈی پی پی آئی بی خالد عرفان رحمن جنوری 2006-07ء، چیئرمین واپڈا طارق حمید نومبر 2003-07ء، ایم ڈی پی ٹی ڈی سی سلمان جاوید مئی 2006ء تا ستمبر 2007ء، چیئرمین گوادر پورٹ امپلی مینٹیشن اتھارٹی اکبر علی پسنانی مارچ 2004-06ء، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر ایم اکرم شیخ مارچ 2004 تا حکم ثانی، میڈیا ایڈوائزر وزیراعظم سیکریٹریٹ مہرین عزیز خان اپریل 2004-08ء، ممبر این آر بی جسٹس (ر) امجد علی نومبر 2003ء تا فروری 2008ء، ممبر پلاننگ کمیشن ڈاکٹر اسد علی شاہ اپریل 2006ء تا 2008ء، ممبر پلاننگ کمیشن ڈاکٹر کوثر اے ملک اپریل 2006-08ء، ممبر پلاننگ کمیشن ڈاکٹر شوکت حمید خان اپریل 2006-08، ممبر سی بی آر عبدالرزاق اپریل 2006-08ء، ممبر این آر بی ریاض خان اپریل 2006-08ء، ممبر پلاننگ کمیشن اعجاز رحیم فروری 2007-09، ایگزیکٹو ڈائریکٹر الیکٹرک گورنمنٹ ڈائریکٹریٹ آئی ٹی ڈویژن رضا عباس شاہ جولائی 2007-09، ممبر پلاننگ کمیشن ڈاکٹر اختر اے اعوان ستمبر 2007-09ء، چیئرمین واپڈا ایم شکیل درانی ستمبر 2007-10ء، ممبر فیڈرل بورڈ آف ریوینیو محمد طلحہٰ جولائی 2005-07ء، چیئرمین انجنیئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ وسیم حقی نومبر 2005-07ء، ممبر ڈائریکٹنگ اسٹاف، پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج لاہور ڈاکٹر اختر اے اعوان مارچ 2006ء تا حکم ثانی، ممبر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام ڈویژن نور الدین بقائی ستمبر 2004ء تا 2008ء، ممبر نیشنل مینجمنٹ کالج لاہور ڈاکٹر شاہدہ وزارت اکتوبر 2008-10ء، مشیر وزارت اطلاعات مبشر لقمان فروری 2008ء تا حکم ثانی لیکن ان کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ ملازمت چھوڑ چکے ہیں۔ ممبر ڈائریکٹنگ اسٹاف، پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج لاہور ڈاکٹر امتیاز ایچ بخاری جنوری 2008-10ء، ایکچوئری فیلو ایکچوئریئل آفس چوہدری محمد انور دسمبر 2002-05ء، ایکچوئری فیلو ایکچوئریئل آفس شعیب صوفی دسمبر 2008 تک۔ ممبر ڈائریکٹنگ اسٹاف، پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج لاہور ڈاکٹر سکندر حیات ستمبر 2006ء تا حکم ثانی، پبلک انویسٹمنٹ ایڈوائزر پلاننگ کمیشن ڈاکٹر ایس ایم یونس جعفری مارچ 2006-08ء، ممبر ڈائریکٹنگ اسٹاف، پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج لاہور فقیر سید اعجاز الدین مارچ 2006تا حکم ثانی، کنسلٹنٹ برائے ریویو آف کیریکیولم وزارت تعلیم پروفیسر ڈاکٹر ایم طاہر دسمبر 2005ء سے لیکر اب تک کام کر رہے ہیں۔ MP-2اسکیل میں جن لوگوں کو بھرتی کیا گیا ان میں مندرجہ ذیل افراد شامل ہیں: … پروجیکٹ ڈائریکٹر نیشنل مانیومینٹ وزارت ثقافت بریگیڈئر (ر) مقبول احمد خان مارچ 2006ء تا حکم ثانی، مشیر نیشنل سیکیورٹی کونسل جاوید خالد جنوری 2007-09ء، ڈی جی پلاننگ آئی ٹی ڈویژن مہیش آہوجا جولائی 2007-09ء، ڈائریکٹر وزارت آئی ٹی طاہر حمید جون 2006-07ء، جی ایم سول سروسز ریفارم یونٹ سعید احمد میمن جون 2005-07ء، جی ایم سول سروسز ریفارم یونٹ نجم سعید جون 2005-07، ایسوسی ایٹ ایکچوئری ایکچوئریئل آفس سید وقار احمد دسمبر 2002-06ء، ڈائریکٹر آئی ٹی ڈویژن عارف اسلم کنڈی نومبر 2007-09ء، ممبر اوگرا ہادی حسنین مئی 2007ء تا حکم ثانی، ڈائریکٹر پالیسی پلاننگ سیل لیبر ڈویژن راجہ فیض الحسن فیض جولائی 2007-09ء، ڈائریکٹر گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیوٹ لمیٹڈ خوشحال خان اپریل 2006-08ء، مشیر برائے سرمایہ کاری بورڈ آف انوسٹمنٹ ماروی میمن دسمبر 2006-08ء، کنسلٹنٹ برائے کیریکیولم ریویو وزارت تعلیم ڈاکٹر فردوس زہرا بشیر دسمبر 2005ء تا جنوری 2008ء، کنسلٹنٹ برائے کیریکیولم ریویو وزارت تعلیم ڈاکٹر سیمل جیلانی دسمبر 2005ء تا جنوری 2008ء، چیئرمین ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) بریگیڈئر (ر) اختر ضائم اختر 2005-07ء، ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ برائے لوک اور روایتی ورثہ عکسی مفتی جنوری 2004-08ء، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میجر جنرل (ر) مسعود انور دسمبر 2006-08ء، پروجیکٹ ڈائریکٹر قومی یادگار بریگیڈیئر (ر) مقبول احمد خان مارچ 2006ء تا حکم ثانی، ایم ڈی پاکستان ماحولیاتی منصوبہ بندی اور آرکیٹیکچرل کنسلٹنٹ بریگیڈیئر (ر) سید غلام اکبر بخاری فروری 2007-09، ایم ڈی ہیوی مکینیکل کمپلیکس ایم انور جنجوعہ اگست 2007-09ء، ممبر آئل اوگرا راشد فاروق اگست 2002 سے اکتوبر 2009ء، ممبر اوگرا ایچ حفیظ الدین آصف مارچ 2004 تا فروری 2009ء، سینئر پروجیکٹ ڈائریکٹر متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ عرفان افضل مرزا اکتوبر 2005ء تا حکم ثانی، سینئر پروجیکٹ ڈائریکٹر متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ ڈاکٹر ایم ارشاد احمد اکتوبر 2005ء تا حکم ثانی، ڈائریکٹر گورنمنٹ ہولڈنگ لمیٹڈ آغا شیر حامد زمان مارچ 2001-07ء، چیئرمین ایچ بی ایف سی سہیل عثمان علی اگست 2001-04ء، سیکریٹری ٹیکنیکل کمیٹی برائے آبی وسائل غلام سرور کھچی فروری 2004-05ء، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاکستان انشورنس کمپنی لمیٹڈ راحت صادق اکتوبر 2002-06ء، سینئر پروجیکٹ ڈویلپر متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ ائر کموڈور (ر) شاہ زادہ خالد اکتوبر 2005ء تا حکم ثانی، سینئر پروجیکٹ ڈائریکٹر متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ کشور صدیقی اکتوبر 2005 تا جولائی 2006ء، کنسلٹنٹ برائے ریویو آف نیشنل ایجوکیشن پالیسی ارشد حسین بھٹی دسمبر 2005ء تا اپریل 2006ء اور مشیر برائے قانون سازی وزارت قانون منظور حسین ایس میمن اکتوبر 2006ء تا مارچ 2007ء۔

No comments: