پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز 30 اپریل تک ججوں کو بحال کرنے کے پابند ہیںقوم نے ہمیں آمریت کے خاتمے اور ججوں کی بحالی کا مینڈیٹ دیا ہے اس سے انحراف نہیں کریں گےصدر مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کا یہ موزوں وقت ہے ، عوام کی توقعات پر پورا اتریں گےمسلم لیگ (ن) کے قائد کا نجی ٹی وی کو انٹرویواسلام آباد۔ مسلم لیگ نواز کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہاہے کہ انہیں ججوں کی بحالی کے معاملے پر آصف علی زرداری کی نیت پر کوئی شبہ نہیں ہے
۔ اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز تیس اپریل تک ججوں کو بحال کرنے کے پابند ہیں میاں نواز شریف نے کہاکہ تیس اپریل تک تمام معزول ججوں کی بحالی کا وعدہ ہر صورت پورا کیاجائے گا انہو ںنے کہاکہ ہم نے اس سلسلے میں اعلان مری پر دستخط کئے ہوئے ہیں اور آصف علی زرداری اور میں دونوں اس پر عمل کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ججوں کی بحالی کیلئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ججوں کو فرد واحد پی سی او کے تحت اتار کر گھرو ںمیں نظر بند کر دیتا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے اور پھر ان ججو ںکو بحا ل کرنے کیلئے اتنا بڑا پہاڑ عبور کرنا پڑے گا انہوں نے سوال کیا کہ غیر قانونی اقدام کو قانونی بنانے کیلئے اتنی مشکلات اٹھانا کہاں کا قانون ہے ایسا کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتامیاں نواز شریف نے کہا کہ قوم نے آمریت کے خاتمے اور عدلیہ کی بحالی کا مینڈیٹ دیا ہے اور وہ اس سے انحراف نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 18فروری کو قوم کی طرف سے دیے گئے مینڈیٹ پر ہم قائم ہیں ہم اس میں کوئی ہیرا پھیری نہیں کریں گے ۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی کی قرارداد اور آئینی پیکج دو الگ الگ معاملات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرار داد ایسے ہی جائے گی جج بحال ہوں گے اور اس کے بعد چارٹر آف ڈیمو کریٹک پر مبنی ترامیم آئیں گی ۔ ہم چارٹر آف ڈیمو کریٹک پر عمل کرنے کے پابند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی ہونی چاہیے اور یہ موزوں وقت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہے تو اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے ۔ عوام اس تاخیر کو اچھی نظرسے نہیں دیکھتے ۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ ان کی دعا ہے کہ حکمران اتحاد برقرار رہے
No comments:
Post a Comment