پاکستان میں جمہوریت کی بحالی ‘ مل جل کر کام کرنے کا انوکھا موقع ملا ہے
۔’’ غلط اندیشیوں اور تنگ و کوتاہ ایجنڈا‘‘ کے بغیر آگے بڑھنا چاہیئے۔ جموںو کشمیر میں تقاریب سے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کا خطاب
جموں ۔ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان بھارت دونوں پڑوسی ممالک ماضی کو پیچھے چھوڑ د یں گے اور جھوٹے اندیشوں یا تنگ و کوتاہ ایجنڈوں کے بغیر فوری طورپر آگے بڑھیں گے۔ من موہن سنگھ نے مقبوضہ کشمیر کے دو روزہ دورہ کے پہلے دن کاترا میں دو تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کی ضرورت ظاہر کی کہ خط قبضہ کے دونوں جانب سفر کو فروغ دیا جائے اور تجارت کو آگے بڑھایا جائے جو لوگ خطہ قبضہ کے اس پار سے بھارت آنا چاہتے ہیں ان کے لیے فراخدلانہ سفری انتظامات کیے جائیں گے۔ یہ بتاتے ہوئے سرحدات ضروریات یا تقاضوں میں کوئی تبدیلی نہیں لاتی ہیں ‘ من موہن سنگھ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو مشترکہ معاشی وسماجی تقاضوں سے نمٹنے کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیئے ۔ یو این آئی کے بموجب وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سماج کا ہر طبقہ پہل کرے اور اس ریاست کی تعمیر سے متعلق بہادری وشجاعت کے کام میں حصہ لے ۔ من موہن سنگھ نے ضلع ریسی میں کاترا کے قریب موضع کاکرال میں شری ماتا وشنو دیوی یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کررہے تھے ‘ کہا’’ یہ میرا خواب ہے کہ نیا جموںو کشمیر بنایا جائے جہاں پر امن وامان رہے ۔ لوگ خوشحالی کی زندگی بسر کریں اور عوام کا اقتدار رہے ۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ تعلیم ‘ مہارت میں اضافہ اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کے فروغ میں سرمایہ کاری کے ذریعے نئے جموںو کشمیر کی تعمیر کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریاست کے عوام کو تعلیم ‘ بہتر نگہداشت ‘ صحت اور روزگار کے ذریعہ خود مختاری فراہم کی جانی چاہیئے اور اس طرح ایسے عمل کو موثر بنایا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ جب ہم ہمارے عوام کی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے وہ سماجی و معاشی واجبات بن سکتے ہیں ۔ لیکن جب ہم سرمایہ کاری کریں گے وہ ایک اثاثہ بن جائیں گے۔ وہ ان کے خاندان کا اثاثہ بنیں گے۔ سماج کا اثاثہ بنیں گے۔ ہمارے ملک کا اثاثہ بنیں گے اور ساری انسانیت کا اثاثہ بنیں گے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ چاہتے ہیں کہ جموںو کشمیر کے نوجوانوں کو تعلیمی وسماجی ومعاشی اعتبار سے خود اختیاری عطا کی جائے تاکہ وہ ریاست اور ملک کے مستقبل کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔ دریں اثناء جموں سے موصولہ اطلاع میں بتایا گیا کہ وزیراعظم من موہن سنگھ نے وادی چناب پر 160 میٹر طویل پل کا افتتاح کرنے کے بعد اکھنور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری نقل مقام کرنے والوں اور پناہ گزینوں کے لیے جامع باز آباد کاری پیکج کا اعلان کیا جن میںپ اکستان اور آزاد کشمیر کے رہنے والے بھی شامل ہیں انہوں نے اپنے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت اور پاکستان موجودہ باہمی اعتماد کی فضا کو مستقل دوستی میں تبدیل کردیں گے
No comments:
Post a Comment