International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, April 27, 2008
آٹے اور بجلی کے بحران کو جنگی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ سید یوسف رضا گیلانی
میانوالی ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ملک میں آٹے اور بجلی کے بحران کو جنگی بنیادوں پر حل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں اس امر پر یقین رکھتی ہیں کہ ملک بھوک وبیماری سے پاک اور یہاں آئین وقانون کی حکمرانی ہو ۔ انہوں نے کہاکہ کچھ غیر جمہری قوتیں مفاہمت کی فضا کو ختم کرنا چاہتی ہیں لیکن ہم ایسی سازشوں کا ناکام بنادیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میانوالی میں ٹراما سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں وفاقی وزیر تعلیم احسن اقبال، سینیٹر خواجہ اکبر، اراکین قومی اسمبلی نوابزادہ عماد، حمیر حیات خان روکھڑی، رکن صوبائی اسمبلی علی حیدر نور خان، ضلع ناظم حاجی عبیداللہ خان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ہسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے ساڑھے تین کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے دورآفتادہ ضلع میں ٹراما سنٹر کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں صحت کیلئے بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی بہت بڑا مسئلہ ہے۔ ہر سال پچیس سے تیس ہزار خواتین زچگی کے دوران وفات پاجاتی ہیں یا انتہائی پیچیدہ امراض کا شکار ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں دانستہ اور نادانستہ طور پر جمہوریت کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچایا گیا جس کے باعث آج قوم ناخواندگی، مہنگائی، آٹا بحران، بجلی کی لوڈشیڈنگ، بے روزگاری، غربت جیسے مسائل میں پھنسی ہوئی ہے۔ ہم انشاء اللہ اتحادی جماعتوں کے تعاون سے قوم کو ان مسائل سے نکالتے ہوئے ایسا ماحول قائم کریں گے کہ ہر حکومتی ادارہ دوسرے ادارے کے معاملات میں دخل نہ دیتے ہوئے ملک کی تعمیر وترقی میں کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تہیہ کررہا ہے کہ ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی ہو ، ہمارا وطن بھوک اور بیماریوں سے پاک ہو۔ ہم دفاع کے ساتھ ساتھ زرعی طور پر بھی مضبوط ہوں۔ انہوں نے کہا کہ غربت کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے تحصیل پپلاں کو سوئی گیس کی فراہمی اور میانوالی میں پوسٹ گریجویٹ کلاسوں کے اجراء کا اعلان کیا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment