لاہور: معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ وکلاء کسی ذاتی مفادکے لئے نہیں بلکہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کی تحریک چلا رہے ہیں، اس لئے وکلاء متحد رہیں اور اپنی تحریک کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں ۔عدلیہ کی آزادی کیلئے جدوجہداستحکام پاکستان کی تحریک بن گئی ہے اس تحریک کی روشنی میں آزاد عدلیہ کی منزل قریب آچکی ہے ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز جوڈیشل کرائسسز مینجمنٹ کمیٹی کے صدر شفقت محمودچوہان ایڈووکیٹ کی قیادت میں وکلاء کے وفد سے ملاقات کے دوران کی، وفد کے دیگر ارکان میں میاں شاہد اقبال میاں ایوب یونس نول گلزار بٹ اللہ بخش گوندل اور میاں اظہر بھی شامل تھے۔ وفد نے اسلام آباد میں معزول چیف جسٹس سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ شفقت محمودچوہان نے ملاقات کے بعد جنگ کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے ججوں کی بحالی میں تاخیر پر جسٹس افتخار محمد چودھری نے وفد سے کہا کہ وہ دیکھیں اور انتظار کریں دیکھتے ہیں آگے حالات کیا ہوتے ہیں پھر کوئی فیصلہ کریں گے معزول چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں جاری حالیہ تحریک کوئی سیاسی تحریک نہیں نہ ہی اس کے کوئی سیاسی مقاصد ہیں۔دریں اثناء معزول ججوں کی بحالی کے لئے لاہور سمیت ملک بھر میں وکلاء کی طرف سے عدالتوں کا علامتی بائیکاٹ کرکے احتجاجی اوربھوک ہڑتالی کیمپوں کے ذریعے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ وکلاء نے مطالبہ کیا کہ حکمران اتحاد ججوں کی بحالی کے حوالہ سے قوم سے لئے گئے مینڈیٹ کی پاسداری کریں اور تاخیری حربے استعمال نہ کئے جائیں ۔دوسری جانب آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینئر وکیل منیر اے ملک نے کہا ہے کہ مقررہ ڈیڈ لائن میں ججز کی بحالی کا امکان نہیں ،قرارداد کے مسودے پر اتفاق ہے تودیر کیوں؟۔انہوں نے کہا کہ 3 مئی کو اسلام آباد میں وکلاء قیادت کا اجلاس ہو گا جس میں آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, April 27, 2008
وکلاء متحد رہیں اور تحریک کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں،جسٹس افتخارچوہدری
لاہور: معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ وکلاء کسی ذاتی مفادکے لئے نہیں بلکہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کی تحریک چلا رہے ہیں، اس لئے وکلاء متحد رہیں اور اپنی تحریک کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں ۔عدلیہ کی آزادی کیلئے جدوجہداستحکام پاکستان کی تحریک بن گئی ہے اس تحریک کی روشنی میں آزاد عدلیہ کی منزل قریب آچکی ہے ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز جوڈیشل کرائسسز مینجمنٹ کمیٹی کے صدر شفقت محمودچوہان ایڈووکیٹ کی قیادت میں وکلاء کے وفد سے ملاقات کے دوران کی، وفد کے دیگر ارکان میں میاں شاہد اقبال میاں ایوب یونس نول گلزار بٹ اللہ بخش گوندل اور میاں اظہر بھی شامل تھے۔ وفد نے اسلام آباد میں معزول چیف جسٹس سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ شفقت محمودچوہان نے ملاقات کے بعد جنگ کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے ججوں کی بحالی میں تاخیر پر جسٹس افتخار محمد چودھری نے وفد سے کہا کہ وہ دیکھیں اور انتظار کریں دیکھتے ہیں آگے حالات کیا ہوتے ہیں پھر کوئی فیصلہ کریں گے معزول چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں جاری حالیہ تحریک کوئی سیاسی تحریک نہیں نہ ہی اس کے کوئی سیاسی مقاصد ہیں۔دریں اثناء معزول ججوں کی بحالی کے لئے لاہور سمیت ملک بھر میں وکلاء کی طرف سے عدالتوں کا علامتی بائیکاٹ کرکے احتجاجی اوربھوک ہڑتالی کیمپوں کے ذریعے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ وکلاء نے مطالبہ کیا کہ حکمران اتحاد ججوں کی بحالی کے حوالہ سے قوم سے لئے گئے مینڈیٹ کی پاسداری کریں اور تاخیری حربے استعمال نہ کئے جائیں ۔دوسری جانب آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینئر وکیل منیر اے ملک نے کہا ہے کہ مقررہ ڈیڈ لائن میں ججز کی بحالی کا امکان نہیں ،قرارداد کے مسودے پر اتفاق ہے تودیر کیوں؟۔انہوں نے کہا کہ 3 مئی کو اسلام آباد میں وکلاء قیادت کا اجلاس ہو گا جس میں آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment