International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, April 28, 2008

17ویں تر میم بر قرار رکھنا جر م ہے،صدر پرویز کو ایک دن کی بھی مہلت نہیں ملنی چاہئیے،فضل الرحمن

حیدرآباد:جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ 17 ویں ترمیم میں ووٹ دیناجرم تھاتواس کو برقرار رکھنا بھی جرم ہے‘ میرے بس میں ہو توصدرپرویزمشرف کو ایک روزکی بھی مہلت نہیں ملنی چاہئے جبکہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کا خاتمہ ہوناچاہئے۔صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ صدرپرویزمشرف نے 17 ویں ترمیم میں ہمارے ساتھ معاہدہ شکنی کی اوراس ترمیم کو ختم کرنے کا جب بھی مرحلہ آیا توہم ان کے ساتھ ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ اب حکومت کودوتہائی اکثریت حاصل ہوگئی ہے،17ویں ترمیم میں ووٹ دینا جرم تھا تواس کوبرقراررکھنا بھی جرم ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ طاقتور مشرف سے کمزور مشرف تک ہمیں جاناچاہئے اور میرے بس میں ہو توصدر پرویز مشرف کو ایک روز کی بھی مہلت نہیں ملنی چاہئے جبکہ نیشنل سیکیورٹی کونسل نہیں ہونی چاہئے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے ان کی کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے نہ ان کی بحالی پر کوئی اعتراض ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ سرحداور قبائلی علاقوں کے حالات کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی نکالا جاسکتا ہے،طاقت کااستعمال مسئلے کا حل نہیں ہے‘ہمیں خوشی ہے کہ ہماری سوچ قومی سوچ میں تبدیل ہوگئی ہے۔ کراچی میں گورنر سندھ سے ملاقات کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اختلاف اپنی جگہ ہوتے ہیں اور مذاکرات اپنی جگہ‘ یہ پہلے سے طے شدہ ملاقات نہیں تھی‘ گورنر سندھ ہمارے دوست کے گھر تشریف لائے اور انہوں نے ٹیلیفون پر الطاف حسین سے بات کرائی۔ عدلیہ کی بحالی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ قانون سازی کا حق پارلیمنٹ کو ہے‘ پارلیمنٹ ہی اس مسئلے کااور قوم کو بحران سے نکالنے کا حل کرسکتی ہے۔ ایم کیو ایم کو مرکز میں شامل کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر تمام جماعتیں اتفاق کرتی ہیں توہم تمام اختلافات کے باوجود ایم کیو ایم کے ساتھ چل سکتے ہیں۔ایم ایم اے کے وجود کے بارے میں انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل موجود ہے اور اس کی نمائندگی اسمبلی میں بھی ہے البتہ اس میں شامل ایک جماعت غیر فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت اس لئے مستحکم نہیں ہے ہمیں بہت احتیاط سے چلنا ہوگا‘ کوئی بھی حادثہ جمہوریت کو پٹڑی سے اتار سکتا ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو فوری طورپررہاکیاجاناچاہئے اور قوم کو یقین دلایا جائے کہ انہیں امریکا کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

No comments: