International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, April 28, 2008

پرویز مشرف کی قانونی حیثیت نہیں، انکا مستقبل بھی آمروں جیسا ہوگا، عمران

کراچی : تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق کرکٹر عمران خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، عدلیہ کا نظام ٹھیک ہونے تک طاقتکے غلط استعمال کو روکا نہیں جاسکتا، پرویز مشرف کا مستقبل بھی آمروں جیسا ہوگا، مغرب کی جانب سے سمجھا جانے والا یہ تاثرغلط ہے کہ ہم عورتوں کے ساتھ صحیح سلوک نہیں کرتے، لیڈی ڈیانا حسنات خان سے شادی کرناچاہتی تھیں، میرے بچے اپنی ماں کے ساتھ برطانیہ میں رہتے ہیں لیکن چھٹیاں میرے ساتھ گزارتے ہیں، جمائمہ کو کبھی دکھ نہیں پہنچا سکتا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسرائیلی امریکی خاتون صحافی ڈیفنی بارک کے ساتھ دوران گفتگو کیا۔ جیل کے تجربے کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ مجھے دہشت گردی کے قانون کے تحت سب سے زیادہ خراب جیل بھیجا گیا، قید ِتنہائی میں رکھاگیا، صرف سورج غروب ہونے کے وقت باہر بیٹھنے کی اجازت تھی، کبھی ایک گھنٹہ اتنا طویل نہیں لگا، میں جیل میں مطالعہ کرتا تھا اور گھڑی دیکھتا رہتا تھا، میری پارٹی لیڈر کے بغیر تنہا ہوگئی تھی اور میرا کسی سے رابطہ نہیں تھا، سب سے زیادہ غصہ مجھے اس وقت آیا جب میری بہنوں پر پولیس نے ہاتھ اٹھایا۔ جیل جانے کیخلاف ان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ کی جدوجہد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ ہماری طلاق ہو گئی ہے لیکن وہ میرے دو بچوں کی ماں ہے اور ہمیشہ رہے گی، اگر جمائمہ کیساتھ بھی ایسا ہوتا تو میں بھی یہی سب کچھ کرتا جو جمائمہ نے کیا۔ طلاق کی وجوہات کے بارے میں عمران نے کہا کہ اپنے ملک کو چھوڑناآسان نہیں ہے، میرے لئے بھی اپنا ملک چھوڑنا بہت مشکل ہے۔ ہماری طلاق مذہب کی وجہ سے نہیں ہوئی۔ مستقبل میں شادی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں جلد بازی میں بڑی باتیں نہیں کہنا چاہتا۔ صدر پرویز مشرف کی جانب سے جمائمہ کو تحریری انٹرویو کی دعوت کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ میں اس کیخلاف تھا کیونکہ انہیں اچھا لکھنا جمہوریت کیخلاف تھا اور ان کا مہمان بننے کے بعد ان کیخلاف لکھنا بھی مناسب نہیں تھا، جمائمہ نے جو دیکھا وہی لکھا۔ صدر پرویز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جب عوام نے ان کیخلاف فیصلہ دے دیا تو انہیں چلے جانا چاہئے۔ صدر بش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ گیارہ ستمبر میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، امریکی صدر صومالیہ، عراق، افغانستان اور پاکستان کے لاکھوں افراد کے قاتل ہیں، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ وہ سو کیسے جاتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے ججوں کی بحالی کیلئے بہت اچھے اقدامات کئے ہیں، آصف زرداری نے اب تک صحیح اقدامات کئے ہیں، ہم ججوں کی بحالی کاانتظار کررہے ہیں، بلاول کو پارٹی وراثت میں ملی ہے۔ امریکی انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اوباما کامیاب ہو جائیں گے، ججوں کی بحالی کے بعد اپنے پروگرام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کو منظم کروں گا اور اگلے انتخابات کی تیاری کروں گا۔

No comments: