شعیب اختر نے حالیہ دنوں میں کرکٹ بورڈ پر سنگین الزام عائد کیے تھے
فاسٹ بولر شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور ساتھی کرکٹرز پر عائد کردہ سنگین الزامات پر معافی مانگ لی ہے۔
شعیب اختر نے یہ معافی اپنے وکیل کے توسط سے پیر کے روز پاکستان کرکٹ بورڈ کی قائم کردہ ایپیلٹ کمیٹی کے سامنے مانگی ہے جس نے ان پر عائد کردہ پانچ سالہ پابندی کی سماعت شروع کی تھی۔
واضح رہے کہ پانچ سالہ پابندی کے بعد شعیب اختر نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین پر مبینہ طور پر آئی پی ایل کھیلنے کے عوض کرکٹرز سے کمیشن کی وصولی کا الزام عائد کیا تھا جس پر پی سی بی کے چیئرمین نے انہیں بیس کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھی بھیج رکھا ہے۔
ایپیلٹ کمیٹی کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ) آفتاب فرخ کا سماعت کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس معافی کا مطلب یہ نہیں کہ شعیب اختر کو کلیئر کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا انحصار پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین پر ہے۔ اگر وہ اس معافی کو قبول کرلیتے ہیں تو پھر ایپلیٹ کمیٹی کے لئے معاملہ جلد نمٹانا ممکن ہوجائے گا ورنہ اسے میرٹ کے مطابق چلایا جائے گا۔
جسٹس ( ریٹائرڈ) آفتاب فرخ نے کہا کہ یہ معافی اس کیس میں زیرغور ضرور لائی جائے گی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے قبول کرکے شعیب اختر کو کلیئر کردیا جائے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل تفضل رضوی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شعیب اختر کی معافی کے باوجود سماعت کی گنجائش رہتی ہے کیونکہ جو الزامات لگے ہیں وہ معافی مانگنے سے ختم نہیں ہوتے۔
شعیب اختر کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈ کی ڈسپلنری کمیٹی نے جو فیصلہ دیا ہے وہ ابھی برقرار ہے اور اس بارے میں ایپلیٹ کمیٹی کا فیصلہ آنا باقی ہے۔اپیلٹ کمیٹی نے سماعت بدھ تک ملتوی کردی ہے۔
No comments:
Post a Comment