اسلام آباد، کراچی . اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان بات چیت میں مفاہمت کو آگے بڑھانے کیلئے مذاکرات جاری رکھنے پر اصولی اتفاق کیا گیا۔ بات چیت کے بعد سید نوید قمر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ سے حکومت سازی کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ دونوں فریقوں کے مابین مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اور متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ منگل کو اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز تو نہیں لیکن ان میں پیش رفت ضرور ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کا ایک اور دور جمعہ کو اسلام آباد میں ہوگا، مزید براں پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے مذاکرات کی رفتار تیز کرنے کیلئے پارٹی رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر کو مذاکراتی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صحافیوں کے بات چیت کے بعد تفصیلات بتاتے ہوئے سید نوید قمر نے کہا کہ یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے اس میں تمام معاملات خاص طور پر حکومت سازی کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اور خاص طور پر سندھ کے عوام کیلئے ایک بہتر ماحول پیدا کرنا ہے ،ہماری کوشش ہے کہ سندھ کے دو بڑے عناصر کے اشتراک سے یہ بات آگے بڑھے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بات چیت میں مضبوط تعلقات کیلئے مذاکرات جاری ر کھنے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اس بات پر ہمارا اصولی اتفاق ہوگیا ہے کہ ہمارے درمیان صورتحال سے قطع نظر پارلیمنٹ کے اندر اور صوبائی اسمبلی میں ایک مضبوط اور مستحکم تعلقات کار ناگزیر ہیں اور ایسے تعلقات کار کے قیام کے حوالے سے اصولی اتفاق ہوگیا ہے جو ایک بہت بڑی پیش رفت ہے۔ دونوں جماعتوں کے مذاکرات میں پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں پیر مظہر الحق ، ذوالفقار مرزا، شازیہ مری، متحدہ قومی موومنٹ کے فاروق ستار کی سربراہی میں عادل صدیقی، بابر غوری، ڈاکٹر رضی، وسیم الدین احمد اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے شرکت کی۔ وزیرا علی سندھ سید قائم علی شاہ منگل کی شب اسلام آباد میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے مذاکرات اور بعض اہم اجلاسوں میں شرکت کے بعد واپس کراچی پہنچ گئے، علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اور متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ منگل کو اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز تو نہیں لیکن خوشگوار انداز میں شروع ہونے والے ان مذاکرات میں پیش رفت ضرور ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کا ایک اور دور جمعہ کو اسلام آباد میں ہوگا، منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے کیفے ٹیریا میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم کا بنیادی ایجنڈا وسیع تر اشتراک عمل کے فارمولے کو طے کرنا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کی سیاسی صورتحال دوسرے صوبوں سے مختلف ہے اور وہاں کی اس امر کی متقاضی ہے کہ شہری اور دیہی خلیج کو ختم کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں کہ بھاری مینڈیٹ ملنے کے بعد تینوں بڑی جماعتوں پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تحمل، بردباری اور سنجیدگی سے آگے بڑھیں۔ بے لچک اور سخت رویے موقف سے معاملات بہتر نہیں بلکہ پیچیدہ ہوں گے لہذا اس انداز سیاست کو بدلنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا استحکام بنیادی چیز ہے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہماری مذاکراتی ٹیم کی ججوں کی بحالی سے متعلق قرارداد کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان قومی مفاہمت اور حکومت سازی کے سلسلے میں مذاکرات کا اگلا دور جمعہ کو ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں منگل کو ہونے والے اجلاس میں دونوں جماعتوں کی مذاکراتی ٹیموں نے اپنا اپنا موقف پیش کیا، جس پر تین گھنٹے تک غور وخوص کیا گیا، ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات میں کافی پیش رفت ہوئی ہے اور جن نکات پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے اس پر دونوں جماعتوں کی مذاکراتی ٹیمیں اپنے اپنے قائدین سے صلاح و مشورہ کر کے آئندہ کے اجلاس میں غور کریں گی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر کو بھی مذاکراتی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آئندہ اجلاسوں میں شامل ہوں گے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, April 23, 2008
حکومت سازی کے حوالے سے بات چیت ہوئی،نوید قمر،مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں،فاروق ستار
اسلام آباد، کراچی . اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان بات چیت میں مفاہمت کو آگے بڑھانے کیلئے مذاکرات جاری رکھنے پر اصولی اتفاق کیا گیا۔ بات چیت کے بعد سید نوید قمر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ سے حکومت سازی کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ دونوں فریقوں کے مابین مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اور متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ منگل کو اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز تو نہیں لیکن ان میں پیش رفت ضرور ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کا ایک اور دور جمعہ کو اسلام آباد میں ہوگا، مزید براں پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے مذاکرات کی رفتار تیز کرنے کیلئے پارٹی رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر کو مذاکراتی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صحافیوں کے بات چیت کے بعد تفصیلات بتاتے ہوئے سید نوید قمر نے کہا کہ یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے اس میں تمام معاملات خاص طور پر حکومت سازی کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اور خاص طور پر سندھ کے عوام کیلئے ایک بہتر ماحول پیدا کرنا ہے ،ہماری کوشش ہے کہ سندھ کے دو بڑے عناصر کے اشتراک سے یہ بات آگے بڑھے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بات چیت میں مضبوط تعلقات کیلئے مذاکرات جاری ر کھنے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اس بات پر ہمارا اصولی اتفاق ہوگیا ہے کہ ہمارے درمیان صورتحال سے قطع نظر پارلیمنٹ کے اندر اور صوبائی اسمبلی میں ایک مضبوط اور مستحکم تعلقات کار ناگزیر ہیں اور ایسے تعلقات کار کے قیام کے حوالے سے اصولی اتفاق ہوگیا ہے جو ایک بہت بڑی پیش رفت ہے۔ دونوں جماعتوں کے مذاکرات میں پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں پیر مظہر الحق ، ذوالفقار مرزا، شازیہ مری، متحدہ قومی موومنٹ کے فاروق ستار کی سربراہی میں عادل صدیقی، بابر غوری، ڈاکٹر رضی، وسیم الدین احمد اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے شرکت کی۔ وزیرا علی سندھ سید قائم علی شاہ منگل کی شب اسلام آباد میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے مذاکرات اور بعض اہم اجلاسوں میں شرکت کے بعد واپس کراچی پہنچ گئے، علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اور متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ منگل کو اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز تو نہیں لیکن خوشگوار انداز میں شروع ہونے والے ان مذاکرات میں پیش رفت ضرور ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کا ایک اور دور جمعہ کو اسلام آباد میں ہوگا، منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے کیفے ٹیریا میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم کا بنیادی ایجنڈا وسیع تر اشتراک عمل کے فارمولے کو طے کرنا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کی سیاسی صورتحال دوسرے صوبوں سے مختلف ہے اور وہاں کی اس امر کی متقاضی ہے کہ شہری اور دیہی خلیج کو ختم کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں کہ بھاری مینڈیٹ ملنے کے بعد تینوں بڑی جماعتوں پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تحمل، بردباری اور سنجیدگی سے آگے بڑھیں۔ بے لچک اور سخت رویے موقف سے معاملات بہتر نہیں بلکہ پیچیدہ ہوں گے لہذا اس انداز سیاست کو بدلنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا استحکام بنیادی چیز ہے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہماری مذاکراتی ٹیم کی ججوں کی بحالی سے متعلق قرارداد کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان قومی مفاہمت اور حکومت سازی کے سلسلے میں مذاکرات کا اگلا دور جمعہ کو ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں منگل کو ہونے والے اجلاس میں دونوں جماعتوں کی مذاکراتی ٹیموں نے اپنا اپنا موقف پیش کیا، جس پر تین گھنٹے تک غور وخوص کیا گیا، ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات میں کافی پیش رفت ہوئی ہے اور جن نکات پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے اس پر دونوں جماعتوں کی مذاکراتی ٹیمیں اپنے اپنے قائدین سے صلاح و مشورہ کر کے آئندہ کے اجلاس میں غور کریں گی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر کو بھی مذاکراتی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آئندہ اجلاسوں میں شامل ہوں گے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment