International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 23, 2008

بلوچستان کے حالات کو بگاڑنے کے لئے دشمن ممالک سے فنڈز استعمال ہو رہے ہیں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

اسلام آباد۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے بلوچستان کے احساس محرومی کے خاتمے کے لئے صوبہ کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکج کا فیصلہ کیا ہے ۔ صوبے کے آئینی حقوق اور قوم پرست جماعتوں سے رابطوں کے لئے دو الگ کمیٹاں قائم کردی گئیں ہیں ۔ پی پی پی نے کہا ہے کہ بیرونی پوشیدہ ہاتھ صوبے میں حالات کی خرابی میں ملوث ہے ۔ حالات بگاڑنے کے لئے غیر ملکی فنڈز استعمال ہو رہے ہیں ۔ عوام کے تعاون سے بیرونی قوتوں کی ان سازشوں کو ناکام بنائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر لشکری رئیسانی اور پی پی کے رہنما نبیل گبول نے بلوچستان کے بارے میں پارٹی کی مفاہمتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا ۔ مفاہمتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پی پی پی کے شریک چیئر پرسن آصف علی زرداری کی صورت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں سینیٹر رضا ربانی ، سینیٹر بابر اعوان ، مشیر داخلہ رحمان ملک ، اعجاز جھکرانی ، نبیل گبول ، لشکری رئیسانی نے شرکت کی ۔ اجلاس 3گھنٹوں تک جاری رہا جس میں صوبائی خود مختیاری ، بلوچستان کے سیاسی مسائل ، امن و امان کی صورت حال ، سیاسی قیدیوں پر قائم مقدمات اور دیگر امور زیر غور آئے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کے اعلان سے 400رہنماؤں کو فائدہ حاصل ہو گا ۔ اجلاس میں بلوچستان کے بارے میں اے پی سی کے شیڈول کے بارے میں غور کیا گیا تاہم اس سے قبل گوادر اور کوئٹہ میں کانفرنسوں کے انعقاد بعد ازاں اسلام آباد میں کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس ہو گی ۔اجلاس میں صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور تفصیل سے بلوچستان کے امور کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا ، بلوچستان میں احساس محرومی کے خاتمے کے لئے خصوصی پیکج تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے خصوصی پلان پر کام شروع ہو گیا ہے ۔ صوبے کے عوام کی بے چینی اور اضطراب کے خاتمے کے لئے اقدامات کریں گے طے پایا کچھ دنوں کے بعد بلوچستان کے عمائدین اور صوبائی رہنماؤں کے ساتھ اجلاس ہو گا ۔ صوبائی معاملات کا جائزہ لیا جائے گا ۔ اے پی سی کے شرکاء کے بارے میں مشاورت ہو گی یہ کانفرنس اسلام آباد میں ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قوم پرست رہنماؤں کو مدعو کیا جائے گا جو اسلام آباد آ کر میڈیا کو بتائیں گے کہ بلوچستان کے پہاڑوں میں کیا ہو رہا ہے ۔ خصوصی پیکج میں بلوچستان کے عوام کو سہولتیں مراعات ، ملازمتیں دینے ، گیس کے حوالے سے حقوق دینے ۔ گودار میں مقامی آبادی کی ترقی سے متعلق امور شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے حلاتا کو بگاڑنے کے لئے فنڈز دشمن ممالک سے آرہے ہیں جو بلوچستان میں حالات بگاڑنے کے لئے استعمال کیے جارہے ہیں ۔ بلوچستان کے عوام پیپلز پارٹی کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔ مفاہمتی کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان کی چھاؤنیوں کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ملازمتوں میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے گی عوام اس حوالے سے عدم تحفظ کا شکار اور ناراض ہی کہ باہر سے آنے والے لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں یہاں تک کے بلوچستان میں مزدور بھی باہر سے لائے جاتے ہیں انہو ںنے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہت خراب ہیں لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ آئینی پیکچ اور رابطوں کے حوالے سے کمیٹی کا فیصلہ کیا گیا ہے جو سیاسی جماعتوں کا رکنوں دانشوروں اور عمائدین سے ملاقات کرے گی مشاورت کی جائے گی انہو ںنے کہا کہ سیاسی فیصلے کو سیاستدان کو حل کر سکتے ہیں طاقت کے ساتھ مسائل حل نہیں ہوئے تھے صوبے کے عوام آئینی حقوق سے محروم ہیں صوبے کی تمام قوتوں کو ایک جگہ بٹھائیں گے ان کی مشاورت سے مسائل حل کیے جائیں گے انہو ںنے کہا کہ بلوچستان میں نہتے شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں بی ایل اے کہاں ہیں کون ان معاملات میں ملوث ہے کیا ثابت ہوا یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ بی ایل اے کا وجود بھی ہے انہو ںنے بلوچستان کے پروائس چانسلر کے قتل کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان خطے کا اہم ترین علاقہ ہے بیرونی قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے اس کے لئے مل کر صوبے کو آئینی معاشی حقوق دئیے جائیں ہم صوبے کے معاملات کے حوالے سے آگے بڑھتے ہیں کوئی نہ کوئی واقعہ ہو جاتا ہے بیرونی پوشیدہ ساتھ نہیں چاہتا کہ صوبے میں حالات ٹھیک ہوں گوادر کے بارے میں کانفرنس ہو گی کوئٹہ میں بھی اجلاس ہو گا کمیٹی شرکت کرے گی آخری کانفرنس اسلام آباد میں ہو گی

No comments: