International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 23, 2008

قرار داد کے ذریعے جج بحال نہیں ہوسکتے ، ملک قیوم ، ہم ایسا کرینگے، وفاقی وزیر

کراچی. اٹارنی جنرل پاکستان ملک عبدالقیوم نے کہا ہے کہ محض ایک پارلیمانی قرار داد کے ذریعے جج بحال نہیں ہوسکتے ایک سوال پر اُن کا کہنا تھا کہ دونوں قائدین کے درمیان ہونے والی پریس کانفرنس میں نے پوری طرح سنی ہے جس صرف یہ کہا گیا ہے کہ ہم ججوں کو بحال کریں گے اور اس کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور وہ کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اُسے قبول کیا جائے گا۔ ملک قیوم کا کہنا تھا کہ ججوں کی بحالی پر کسی کو اعتراض نہیں البتہ اُنہیں بحال کرنے کا طریقہ کار پر اعتراض ہے۔اس پر مزید بحث اُس وقت اچھی لگے گی جب اِس سلسلے میں قرار داد پیش ہوگی ۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ ججوں کی بحالی پر وزیر اعظم کا مشورہ ضرور لیا جاتا ہے البتہ ابھی تک وزیر اعظم کا کوئی مشورہ میرے سامنے نہیں آیا ۔ میر ہمایوں عزیز کرد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک عبدالقیوم ہماری حکومت کے اٹارنی جنرل نہیں ، وہ محض ون مین شو کا کردار ادا کررہے ہیں اُنہیں جو حکم ملتا ہے وہ آگے بڑھا دیتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ معزول جج صرف پارلیمانی قرار داد کے ذریعے ہی بحال ہوں گے ، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ اس طرح بحال ہو کہ مستقبل میں اُس کے ساتھ کوئی زیادتی نہ ہو۔ ایک سوال پر ہمایوں کرد کا کہنا تھا کہ اُلٹی گنتی پر کوئی یقین نہیں رکھتا ، گنتی ہمیشہ سیدھی ہونی چاہئے۔ججوں کے ٹرن اوور سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ، ہم عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ اُنہوں نے بلوچستان یونیورسٹی کے چانسلر صفدر کیانی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم افراد ملک میں دہشت گردی کی فضا پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم نہیں جانتے کہ دہشت گردوں کے کیا مقاصد ہیں۔ پاکستان مسلم دُنیا کی ایٹمی قوت ہے اور اسے غیر مستحکم کرنے کیلئے محترمہ کی شہادت، بلوچستان آپریشن جیسی سازش ہو رہی ہیں ۔ اطہر من اللہ نے کہا کہ پرویز مشرف کے علاوہ کوئی اور سازش نہیں کررہا ، اٹارنی جنرل کا بیٹھے رہنا بھی ایک سازش ہے۔ سازشی عناصر نہیں چاہتے تھے کہ نوازشریف اور آصف زرداری اکٹھے ہوجائیں ، یہ تمام لوگ اپنی انا کی خاطر اس ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگارہے ہیں۔ سازشیں اس وقت تک کارفرما نہیں ہوں گی جب تک ہم متحد رہیں گے۔ چیف جسٹس کی بحالی ہماری جدوجہد کا پہلا قدم ہے ۔یہ پارلیمان سازشوں کے خلاف جنگ کررہی ہے ۔ اطہر من اللہ سب سے جب یہ سوال کیا گیا کہ معزول جج بحال ہوکر آصف زرداری کے پرانے کیس دوبارہ اوپن کریں گے تو اُنہوں نے واضح طور پر کہا کہ جج غیر جانبدار ہوتے ہیں تاہم جو فیصلے ہو چکے ہیں ہمیں اُنہیں بھلاکر آگے کی طرف چلنا ہے ۔دونوں سیاسی قائدین نے 3-4 مرتبہ قوم کے سامنے اپنے وعدے کو دہرایا ہے اور دونوں لیڈران کو عوامی امنگوں کا بخوبی علم ہے اِس بات میں کوئی شک نہیں کہ قوم سے کیا ہوا ہر وعدہ پورا کیا جائے گا۔ اقبال ظفر جھگڑانے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 8 برس آمریت کے خلاف جدوجہد کی ، چند قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتیں لہٰذا جو دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔

No comments: