International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 23, 2008

اسرائیل پر حملے کی صورت میں ایران کو نیست و نابود کر دوں گی ‘ ہیلری کلنٹن



واشنگٹن ۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے تہران کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ صدر بن جائیں گی تو اسرائیل کے خلاف نیوکلیئر حملے کے جواب میں ایران کو نیست و نابود کر دیں گی ۔ اپنے حریف ڈیموکریٹ امیدوار بارک اوباما کے خلاف اپنی لڑائی میں ایک اہم دن نیویارک کی سینیٹر نے کہا کہ وہ تہران پر یہ واضح کر دینا چاہتی ہیں کہ وہ صدر کی حیثیت سے کچھ کرنے کے لئے تیار ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس وارننگ سے یہودی مملکت کے خلاف ایران کسی نیوکلیئر حملے سے باز رہے گا ۔ کلنٹن نے اے بی سی کے گڈمارننگ امریکہ پروگرام میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہ امیں ایرانیوں کو یہ بتا دینا چاہتی ہوں کہ اگر میں صدر بنی تو ہم ایران پر حملہ کر دیں گے ( اگر وہ اسرائیل پر حملہ کرتا ہے ) ۔ آئندہ دس سال میں جس کے دوران وہ اسرائیل پرحملے کی احمقانہ سوچ رکھ سکتے ہیں ہم اس صورت میں انہیں نیست و نابود کر دیں گے ۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ یہ کہنا اچھی بات نہیں ہے لیکن جو لوگ ایران کو چلا رہے ہیں انہیں یہ بات سمجھنی چاہئے کیونکہ اس سے وہ غیر ذمہ دارانہ ‘ احمقانہ اور افسوسناک کارروائی کرنے سے باز رہ سکتے ہیں۔ ان کا یہ تبصرہ ایک ہفتہ قبل کے تبصرہ کے مقابلے میں کافی سخت ہے گزشتہ دنوں صدارتی مباحثے کے دوران انہوں نے اسرائیل پر ایران کے کسی حملے کے خلاف زبردست کارروائی کا وعدہ کیا تھا ۔ اوباما نے ایک ایسے دن ان کے اس جارحانہ موقف کو مسترد کر دیا جب پنسلوانیہ کے ڈیموکریٹس پارٹی کے داخلی مقابلے میں ووٹ دے رہے ہیں جس میں اس بات کا فیصلہ ہو گا کہ نومبر کے عام انتخابات میں وائٹ ہاؤس کے لئے ری پبلکن امیدوار جان میک کین سے کس ڈیموکریٹ امیدوار کا مقابلہ ہو گا ۔ ایلینائس کے سینیٹر اوباما نے اے بی سی کو ایک علیحدہ انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے ہم ایسی باتیں سن رہے ہیں جس میں نیست و نابود کرنا جیسے الفاظ کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اس سے دراصل اچھے نتائج نہیں نکلتے اور اسی لئے مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ اوباما کی مہم کے ذمہ داروں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کلنٹن اگست کے مباحثے میں اپنے ریمارکس سے اختلاف کر رہی ہیں جس میں اوباما نے سینئر القاعدہ ارکان کی موجودگی کی انٹیلی جنس اطلاعات پر پاکستان میں یکطرفہ کارروائی کی حمایت کی تھی لیکن ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ وہ اس بات پر یقین نہیں رکھتیں کہ صدارتی انتخاب لڑنے والے افراد کو مفروضے پر مبنی ایسی باتوں میں ملوث ہونا چاہئے ۔ انہوں نے اسے غلطی بھی قرار دیا تھا اس دوران اوباما نے کہا کہ وہ اسرائیل یا امریکہ کے کسی دوسرے حلیف کے خلاف ایرانی حملے کا موثر اور پرزور جواب دے گا ۔

No comments: