کراچی. امیرجماعت اسلامی قاضی حسین احمد کا بیان سامنے آیا ہے کہ ہمیں موجودہ سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ قبول نہیں قاضی حسین احمد نے کہا کہ یہ ہمارا اصولی فیصلہ ہے،موجودہ سپریم کورٹ حقیقی نہیں جعلی کورٹ ہے جو 3 نومبر کے غیر آئینی اقدام کے بعد پرویز مشرف نے پی سی او کے تحت تشکیل دی تھی۔ہم پی سی اور چیف جسٹس پر اعتماد نہیں کرسکتے ،ہم تو چاہتے ہیں کہ وہ جلدی سے جائیں اور افتخار محمد چوہدری آئیں۔اس سوال پر کہ قومی مفاہمتی آرڈیننس موجودہ حکومت کا ایسا بنیادی ستون ہے جس کی وجہ سے موجودہ مخلوط حکومت کا قیام ممکن ہوا،قومی مفاہمتی آرڈیننس کے حکمِ امتناعی کواسی سپریم کورٹ نے ہٹایا تھا،اب مخلوط حکومت کے ججز کے بحا لی کے عزم کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں،جواب دیتے ہوے قاضی حسین احمد نے کہا کہ اس پر جب ججز بحال ہوں گے تب بات کریں گے۔گریجویشن کی شرط کے خاتمے سے بعض سیاسی رہنماؤں کہ پہنچنے والے ممکنہ فائدے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ جب میں سپریم کورٹ کو ہی نہیں مانتا تو اس کے فیصلے پر کیا تبصرہ کروں۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ دوتہائی اکثریت کے ذریعے سترھویں ترمیم کو ختم اور صدر کا مواخذہ کر سکتی ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, April 23, 2008
موجودہ سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ قبول نہیں،قاضی حسین احمد
کراچی. امیرجماعت اسلامی قاضی حسین احمد کا بیان سامنے آیا ہے کہ ہمیں موجودہ سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ قبول نہیں قاضی حسین احمد نے کہا کہ یہ ہمارا اصولی فیصلہ ہے،موجودہ سپریم کورٹ حقیقی نہیں جعلی کورٹ ہے جو 3 نومبر کے غیر آئینی اقدام کے بعد پرویز مشرف نے پی سی او کے تحت تشکیل دی تھی۔ہم پی سی اور چیف جسٹس پر اعتماد نہیں کرسکتے ،ہم تو چاہتے ہیں کہ وہ جلدی سے جائیں اور افتخار محمد چوہدری آئیں۔اس سوال پر کہ قومی مفاہمتی آرڈیننس موجودہ حکومت کا ایسا بنیادی ستون ہے جس کی وجہ سے موجودہ مخلوط حکومت کا قیام ممکن ہوا،قومی مفاہمتی آرڈیننس کے حکمِ امتناعی کواسی سپریم کورٹ نے ہٹایا تھا،اب مخلوط حکومت کے ججز کے بحا لی کے عزم کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں،جواب دیتے ہوے قاضی حسین احمد نے کہا کہ اس پر جب ججز بحال ہوں گے تب بات کریں گے۔گریجویشن کی شرط کے خاتمے سے بعض سیاسی رہنماؤں کہ پہنچنے والے ممکنہ فائدے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ جب میں سپریم کورٹ کو ہی نہیں مانتا تو اس کے فیصلے پر کیا تبصرہ کروں۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ دوتہائی اکثریت کے ذریعے سترھویں ترمیم کو ختم اور صدر کا مواخذہ کر سکتی ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment