International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, April 26, 2008
بچوں کو غلط استعمال کرنے پر سزاؤں سے متعلق نیا بل تیار کرلیاگیا
پشاور ۔ صوبہ سرحد حکومت نے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور انہیں ظلم سے بچانے کے لئے بل تیار کر لیا ہے جس کی منظوری سرحد اسمبلی سے لی جائے گی ۔صوبائی وزیر قانون بیرسٹر ارشد عبد اللہ اور سیکرٹری قانون شاہد نسیم چمکنی کی نگرانی میں تیار ہونے والا بل اسمبلی سے منظوری کے بعد نارتھ ویسٹ فرنٹیئر پراونس ڈسٹیچوٹ اینڈ فیگسکٹڈ چلڈرن ایکٹ 2008ء کہلائے گا ۔اس کے سات چیپٹرز ہونگے اور اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد یہ پورے صوبے میں نافذ العمل ہو گا ۔اسمبلی سے بل منظور ہونے کے بعد ایکٹ کے تحت چلڈرن پروٹیکشن عدالت قائم کی جائیں گی اور یہ عدالتیں پورے صوبے میں ہونگی ۔ایکٹ کے تحت چائلڈ پروٹیکشن آفیسروں کی تقرری عمل میں لائی جائے گی اور ان آفیسروں کو بروقت ضرورت پولیس کا تعاون حاصل کرنے کا اختیار ہو گا ۔ہر چالڈ آفیسر کو جس وقت پولیس کی ضرورت پڑے تو متعلقہ تھانے کا ایس ایچ او انہیں پولیس کی نفری فراہم کرے گا ۔کسی بچے کو غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے پر سزا تین سال تک ہو گی اور پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی ہو سکے گا ۔پارٹ فائیو کی دفعہ33کے تحت نظر انداز کئے گئے بچوں کو والدین اور گارڈین کی جانب سے خوراک،کھانا،کپڑے اور علاج کی سہولیات نہ دینے اور بچوں کو ذہنی اور جسمانی طور پر نقصان پہنچانے پر تین سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا ہو سکے گی جس طرح والدین بچوں کو اچھی نیت اور ان کے اچھے مستقبل کے لئے بعض سزا دیتے ہیں تو ایسی صورت میں اسے جرم تصور نہیں کیا جائے گا ۔بچوں کے ذریعے بھیک مانگنے پر دس سال قید کی سزا ہو سکے گی قید کے ساتھ ساتھ پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی دی جاسکتی ہے ۔بل ایکٹ بننے کے بعد بچوں کے ذریعے ڈرگ(منشیات)کا کام لینے پر تین سال قید کی سزا ہو سکے گی تاہم اس میں وہ ڈرگ شامل نہیں جو نوٹیفائی ہے ۔قید کے ساتھ پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی ہو سکتی ہے ۔جہاں منشیات کی فروخت ہو تو وہاں بچوں کو جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ سے فرار ہونے پر سزا پانچ سال تک ہو گی ۔تمام جرائم کی تفتیش ہو گی اس کا ٹرائل ہو گا ۔ایکٹ کے تحت چائلڈ پروٹیکشن ویلفیئر بیورو کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔بیورو کسی بھی وقت چائلڈ پروٹیکشن بیورو سے رخصت اور ڈسچارج کرنے کا اختیار رکھتا ہو گا ۔عدالت کے حکم پر بیورو سے بچے کو ڈسچارج کیا جا سکے گا ۔چائلڈ پروٹیکشن ویلفیئر بورڈ کا سربراہ ڈائریکٹر جنرل ہو گا ۔بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کے سربراہ وزیراعلیٰ پیٹرن ان چیف یعنی چیئرپرسن ہونگے ۔ہوم سیکرٹری،سیکرٹری سوشل ویلفیئر،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ،سیکرٹری پاپولیشن اینڈ ویلفیئر ،سیکرٹری تعلیم،سیکرٹری اطلاعات ،سیکرٹری صحت اور ڈائریکٹر جنرل بیورو ممبران ہونگے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment