واشنگٹن ... امریکا میں تعینات شامی سفیرعمادمصطفی نے کہا ہے کہ سی آئی اے کی جانب سے شام کے ایٹمی ری ایکٹر کی پیش کی گئی تصاویرجعلی ہیں ۔واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شامی سفیر نے کہا کہ ان تصاویر کے حوالے سے آئندہ ہفتوں میں امریکی کہانی منظر عام پر آجائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ تصاویر میں دکھائی گئی عمارت کے گردونواح میں کوئی چیک پوسٹ ،خاردار تاریں اور سیکیورٹی نہیں ہے جس سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عمارت ایٹمی ری ایکٹر کی تعمیر کے لئے استعمال نہیں ہورہی تھی۔داضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سی آئی اے کی جانب سے دکھائی گئی سیٹلائٹ تصاویر میں شام کی ایک عمارت دکھائی گئی تھی جس کو ستمبر 2007میں اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ کردیا گیا تھا ۔امریکا کے مطابق اس عمارت میں ایٹمی ری ایکٹر کی تعمیر جاری تھی دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے سفیربشار الجعفری نے کہا ہے کہ امریکی سی آئی اے کی جانب سے جعلی تصاویرجاری کرنے کا بنیادی مقصدشام پر ہونے اسرائیلی فضائی حملے کو جواز فراہم کرنا ہے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, April 26, 2008
سی آئی اے کیجانب سے ایٹمی ری ایکٹر کی پیش کی گئی تصاویرجعلی ہیں،شام
واشنگٹن ... امریکا میں تعینات شامی سفیرعمادمصطفی نے کہا ہے کہ سی آئی اے کی جانب سے شام کے ایٹمی ری ایکٹر کی پیش کی گئی تصاویرجعلی ہیں ۔واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شامی سفیر نے کہا کہ ان تصاویر کے حوالے سے آئندہ ہفتوں میں امریکی کہانی منظر عام پر آجائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ تصاویر میں دکھائی گئی عمارت کے گردونواح میں کوئی چیک پوسٹ ،خاردار تاریں اور سیکیورٹی نہیں ہے جس سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عمارت ایٹمی ری ایکٹر کی تعمیر کے لئے استعمال نہیں ہورہی تھی۔داضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سی آئی اے کی جانب سے دکھائی گئی سیٹلائٹ تصاویر میں شام کی ایک عمارت دکھائی گئی تھی جس کو ستمبر 2007میں اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ کردیا گیا تھا ۔امریکا کے مطابق اس عمارت میں ایٹمی ری ایکٹر کی تعمیر جاری تھی دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے سفیربشار الجعفری نے کہا ہے کہ امریکی سی آئی اے کی جانب سے جعلی تصاویرجاری کرنے کا بنیادی مقصدشام پر ہونے اسرائیلی فضائی حملے کو جواز فراہم کرنا ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment