International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, April 26, 2008

صوبے میں امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،وزیراعلیٰ سرحد

پشاور۔ صوبہ سرحد کے وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ صوبے میں قیام امن کے لئے ہونے والی کوششوں سے پر امید ہیں انہیں اطمینان اور خوشی ہے مگر بعض عناصر ایسے بھی ہیں جو امن مذاکرات اور صورتحال کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں ۔مردان میں سٹی پولیس سٹیشن کے باہر جو کار بم دھماکہ ہوا ہے وہ امن کے لئے ہونے والے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے ۔ہم کسی صورت امن کے لئے ہونے والے مذاکرات کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے ۔وہ پشاور کے مقامی فائیو سٹار ہوٹل میں یونیسف کے تعاون سے محکمہ قانون کے زیر اہتمام مجوزہ چائلڈ پروٹیکشن ویلفیئر بورڈ کے سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر حافظ سعید الحق کو مردان میں پولیس کے ہاتھوں بے گناہ مارا گیا تھا تو اس کے لئے پچاس بندوں کو قتل نہیں کیا جا سکتا ۔اس بات کا بھی تعین کرنا ہو گا کہ وہ بے گناہ تھا یا نہیں ۔انہوں نے کہا کہ مردان میں کار بم دھماکے میں جو جانیں ضائع ہوئیں اور جو زخمی ہوئے اس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کسی کو امن پراسس سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے بچوں کی صحیح تربیت اور پرورش نہ کرنے کی وجہ سے وہ خود کش بمبار بن جاتے ہیں ۔ہمیں ان کی صحت ،تعلیم اور محفوظ مستقبل پر توجہ دینا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ والدین اپنی ذمہ داری صحیح طور پر ادا نہیں کر رہے وہ شیلٹر ،خوراک اور صحت کی سہولتوں سے محروم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ سرزمین اور بچے ہمارے ہیں ہمیں ان کے روشن مستقبل کا سوچنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے بچے بیمار پڑ جاتے ہیں یا انہیں معمولی تکلیف ہوتی ہے تو والدین پریشانی سے دوچار ہو جاتے ہیں اور ان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ ان کی تکلیف کم کی جائے ۔اسی طرح جو بازاروں میں بھیک مانگتے ہیں یا گرمی اور سخت سردی میں فٹ پاتھوں پر بیٹھ پر مختلف چیزیں فروخت کرتے ہیں وہ بھی ہمارے بچے ہیں ان کی پروریش ،ان کی خوراک او ر لباس کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے ۔اس موقع پر صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور بیرسٹر ارشد عبداللہ نے کہا کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں ہم انہیں تعلیم یافتہ اور خوش دیکھناچاہتے ہیں ہم ان کے تحفظ کے لئے قانون سازی کر رہے ہیں اور محکمہ قانون اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہا ہے ۔اسی سال سرحد اسمبلی میں قانون سازی کے لئے بل پیش کیا جائے گا ۔اس موقع پر سیکرٹری قانون شاہد نسیم نے بھی خطاب کیا

No comments: