International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, April 26, 2008

ججوں کی بحالی کیلئے وکلاء کااحتجاج جاری، علامتی بائیکاٹ

لاہور:معزول ججوں کی بحالی کے لیے ملک بھر میں وکلا کی طرف سے عدالتوں کا علامتی بائیکاٹ اور بھوک ہڑتالی کیمپ لگا کر احتجاج کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ دیگر شہروں کی طرح لاہور میں بھی وکلا نے جمعہ کے روز عدالتوں کا علامتی بائیکاٹ کیا، بار رومز میں احتجاجی اور بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے، وکلا رہنماؤں نے ججوں کی بحالی کے لیے حکمراں اتحاد کے کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اعلان بھوربن پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ دریں اثنائپاکستان بارکونسل کے وائس چیئرمین سید رحمان نے کہا ہے کہ مقررہ مدت میں جج بحال نہ ہوئے تو 3 مئی کو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے‘ مری اعلامیہ میں کمیٹی بنانے کا ذکر نہیں تھا‘ ججوں کی عدم بحالی پر اپنی لڑائی سڑکوں پر لڑیں گے۔ گورنر سرحد‘ ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس تک مظاہرے کریں گے۔ پاکستان بارکونسل کے وائس چیئرمین سید رحمان شاہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) اعلامیہ مری کے پابند ہیں اور تیس دن کے اندر معزول ججوں کو بحال کرنا ہوگا۔ وکلا کی تحریک ختم نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے، ججوں کی عدم بحالی پر تحریک کو دوبارہ متحرک کیا جائے گا۔ سید رحمان خان نے کہا کہ نظریہٴ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنے کا وقت آ چکا ہے اور آئندہ کسی کو بھی نظریہٴ ضرورت کے تحت فوجی آمریت قوم پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ادھرسپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹس کے معزول ججوں کی عدم بحالی کی صورت میں صوبہ سرحد میں موٴثر تحریک چلانے کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ لا کالجوں سے فارغ ہونے والے سینکڑوں نوجوان وکلا کو آئندہ تحریک کے لیے منظم کر دیا گیا اور پورے صوبے میں ینگ لائرزکو منظم اور متحرک کرنے کے لیے رابطے مکمل کرلیے گئے اور عنقریب پشاور میں بڑے پروگرام کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق 500 نوجوان وکلا پر مشتمل منظم فورس تیارکرلی گئی ہے اور آئندہ تحریک میں اس فورس کا اہم کردار ہو گا۔ ادھرخانیوال میں10بجے کے بعد وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ بارروم پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ وہاڑی سے نمائندہ جنگ کے مطابق وکلا نے علامتی ہڑتال کی‘ بارروم میں سردار غلام عباس کی صدارت میں اجلاس ہوا۔ شجاع آباد سے نمائندہ جنگ کے مطابق معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اظہار یکجہتی کے لیے وکلا کی دستخطی مہم کا رجسٹر شجاع آباد بار لایا گیا‘ بار کے ڈیڑھ سو ارکان نے اس رجسٹر پر دستخط کیے‘ انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی کا ایسا فارمولا‘ پیکج قبول نہیں کریں گے جس میں جسٹس افتخار چوہدری کو شامل نہیں کیاجائے گا۔

No comments: