انڈونشیا میں قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد دو لاکھ ہےجکارتہ ۔ انڈونیشیا میں سینکڑوں مشتعل مظاہرین نے قادیانی فرقے کی ایک مسجد کو نذر آتش کر دیا۔پولیس کے مطابق مغربی جاوا کے قصبے سوکابومی میں یہ واقعہ پیش آیا تاہم اس میں کس قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد علاقے سے نکل گئے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ قادیانی فرقہ کے عقائد اسلام سے مطابقت نہیں رکھتے اور انڈونشیا میں اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔مسجد کے قریب واقع قادیانی فرقہ کے ایک سکول کو بھی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد عزیز و اقارب اور دوستوں کے ہاں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔قادیانی فرقے کے ایک شخص ذکی فردوس نے غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کو بتایا کہ ’حملہ آوور جلاؤ، جلاؤ اور مارو، مارو کے نعرے لگا رہے تھے۔ حکومت کی طرف سے نامزد کردہ ایک پینل کی طرف سے اس فرقے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز کے بعد سے ملک میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔انڈونشیا میں قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد تقریباً دو لاکھ کے لگ بھگ ہے۔قادیانی اپنے فرقے کے بانی مرزا غلام احمد کو نبی مانتے ہیں۔ قادیانی کا یہ عقیدہ اسلام کے بنیادی تصور ختم نبوت سے متصادم ہیں۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Tuesday, April 29, 2008
انڈونشیا میں قادیانی فرقے کی مسجد نذر آتش ‘ قادیانی علاقے سے نکل گئے
انڈونشیا میں قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد دو لاکھ ہےجکارتہ ۔ انڈونیشیا میں سینکڑوں مشتعل مظاہرین نے قادیانی فرقے کی ایک مسجد کو نذر آتش کر دیا۔پولیس کے مطابق مغربی جاوا کے قصبے سوکابومی میں یہ واقعہ پیش آیا تاہم اس میں کس قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد علاقے سے نکل گئے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ قادیانی فرقہ کے عقائد اسلام سے مطابقت نہیں رکھتے اور انڈونشیا میں اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔مسجد کے قریب واقع قادیانی فرقہ کے ایک سکول کو بھی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد عزیز و اقارب اور دوستوں کے ہاں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔قادیانی فرقے کے ایک شخص ذکی فردوس نے غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کو بتایا کہ ’حملہ آوور جلاؤ، جلاؤ اور مارو، مارو کے نعرے لگا رہے تھے۔ حکومت کی طرف سے نامزد کردہ ایک پینل کی طرف سے اس فرقے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز کے بعد سے ملک میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔انڈونشیا میں قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد تقریباً دو لاکھ کے لگ بھگ ہے۔قادیانی اپنے فرقے کے بانی مرزا غلام احمد کو نبی مانتے ہیں۔ قادیانی کا یہ عقیدہ اسلام کے بنیادی تصور ختم نبوت سے متصادم ہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment