International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, April 29, 2008

اعلان مری پر مکمل عملدر آمد ، مخلوط حکومت کو باقی رکھنے آمریت کے خاتمے اور ججوں کو عوامی امنگوں کے مطابق بحال کر نے کا خواہاں ہوں ۔نواز شریف کی دوبئی



پاکستان کی بقاء کا معاملہ ہے اس لئے آصف علی زر داری سے بات چیت کر نے کے لئے خود دوبئی جا رہا ہوں
پاکستان میں دراڑ ڈالنے والے لوگ موجود ہیں ججوں کو گرفتار کر نے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں
مسلم لیگ ن کے قائد کی دبئی روانگی سے قبل ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو

لاہور۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سر براہ اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اعلان مری پرمکمل عملدر آمد ہو اور مخلوط حکومت قائم و دائم رہے آمریت کا خاتمہ ہو اور ججز کے مسئلے کو عوامی امنگوں کے مطابق حل کیا جا ئے دوبئی روانہ ہو نے سے قبل لاہور ایئر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ یہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کا معاملہ ہے اور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زر داری سے بات چیت کے لئے خود دوبئی جا رہا ہوں نواز شریف نے کہا کہ ججز کی بحالی دونوں جماعتوں کے اتحاد کا بنیادی نقطہ ہے انہو ںنے کہا کہ ججز بحال ہوں گے تو ملک میں جمہوریت کا خواب پورا ہو گا میاں نواز شریف نے کہا کہ میں ججز کی بحالی کے بارے میں زر داری سے بات کر نے کے لئے خود دوبئی جا رہا ہوں تا کہ میں اپنا قومی اور اخلاقی فرض ادا کر سکوں میں چاہتا ہوں کہ مقررہ مدت کے اندر جج بحال ہوں اور ہمارا اتحاد قائم و دائم رہے اور پاکستان میں آمریت کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہو جائے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں بہت سی ایسی قوتیں ہیں جو جمہوریت کو پنپتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتیں انہو ںنے کہا کہ 3 نومبر کو آمر نے عدلیہ پر شب خون مار کر ملک اور قوم کے استھ بہت بڑا ظلم کیا ہے میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں ظلم کے آگے سر اٹھانا چاہتے اگر ہم نے ان اقدامات کو قبول کر لیا تو ہم زندگی میں کبھی اپنا سر اٹھا کر نہیں چل سکیں گے یہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کا معاملہ ہے ہم اس کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کر سکتے اگر ایسا کیا تو یہ ملک کی تباہی اور بربادی ہو گا ایک سوال پر میاں نواز شریف نے کہا کہ ہم نے پوری قوم کے سامنے اعلان مری پر دستخط کر رکھے ہیں ججز کی تین نومبر والی پوزیشن پر بحالی 30 دنوں کے اندر بحال کیا جائے گا یہ 30 دن کی معیاد ختم ہو نے والی ہے اور ججوں کی بحالی قرار داد کے ذریعے کی جائے گی ہم چاہتے ہیں کہ اعلان مری پر من و عن عمل کیا جائے تا کہ ملک آگے بڑھے ورنہ ہم غلامی کی زنجیروں میں جکڑے رہیں گے میاں نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی جلد بحالی کے لئے میں دوبئی جا رہا ہوں ورنہ میں ملکی معاملات کو ملک کے اندر رہ کر ہی حل کر نے پر اتفاق کر تا ہوں نواز شریف نے کہا کہ ہمارا اتحاد جمہوریت کے لئے بہت لازم ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ہمارا اتحاد قائم رہے اس میں کوئی دراڑ نہ آئے مگر افسوس کہ پاکستان میں دراڑ ڈالنے والے لوگ موجود ہیں انہوں نے کہا کہ ججوں کو گرفتار کر نے والے پاکستان کے دشمن ہیں عدلیہ کو توڑنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم نے تبدیلی کے لئے ووٹ دیا ہے اس شخص کو نکالنے کے لئے ووٹ دیا ہے جس نے بے روز گاری اور مہنگائی کو عروج پر پہنچا دیا ہے جس نے اپنی ذات کی خاطر ادارے توڑے پاکستانی قوم ایسے شخص کو کبھی معاف نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ اگر ججز بحال نہ ہوئے تو پاکستان اور جمہوریت خدانخواستہ خواب بن کر نہ رہ جائے انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلز پارٹی سے اتحاد ججوں کی بحالی کے لئے کیا ہے یہ ذاتی نہیں بلکہ قومی معاملہ ہے جو قوم کی امنگوں کے مطابق ہی حل ہو نا چاہیے

No comments: