International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, April 29, 2008

تحر یک طالبان پاکستان نے مجوزہ امن معاہد ہ ختم کر دیا ،حکومت قیام امن میں مخلص نہیں ،تر جمان

پشاور: تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کے ساتھ مجوزہ امن معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت قبائلی علاقہ جات میں قیام امن کیلئے مخلص نہیں جبکہ مذاکرات اور خیر سگالی کے بیانات محض پاکستانی عوام کو خوش کرنے کیلئے دیے جا رہے ہیں۔پیرکو تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان مولوی محمد عمرنے ایک گفتگو میں حکومت پاکستان اور تحریک طالبان جس کے سربراہ بیت اللہ محسود ہیں کے درمیان مجوزہ امن معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے بتایاکہ قبائلی علاقوں کے عمائدین کی مداخلت پر حکومت کے ساتھ اعتماد سازی کوبحال کرنے کی کوششوں کا آغاز کیا گیا تاہم کافی دنوں تک حکومت پاکستان اور ان قبائلی عمائدین کے ساتھ ہونے والے مذکرات کے بعد پیرکویہ قبائلی عمائدین مایوس واپس لوٹے اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ حکومت پاکستان اب ان امن مذاکرات میں مخلص نہیں کیونکہ ان مذاکرات کو کچھ نادیدہ قوتیں ناکام بنانے کیلئے حرکت میں آ گئی ہیں اور بعض خارجی و داخلی عناصر پاکستان میں بالعموم اور قبائلی علاقوں میں بالخصوص امن کے خواہاں نہیں ہیں۔ مولوی محمد عمرنے بتایا کہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ موجودہ حکومت امن کے قیام میں سنجیدہ نہیں،نئی حکومت صرف خیر سگالی کے بیانات تک محدود ہے اور فقط عوام کو خوش کرنے کیلئے مذاکرات سے متعلق بیانات دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مرکزی فیصلہ یہ ہے کہ اگر حکومت نے جنوبی وزیرستان ، درہ آدم خیل اور سوات میں طالبان کے خلاف کارروائی کی تو ہم بھی اپنا سخت ردعمل ظاہر کریں گے تاہم اگر حکومت نے کسی قسم کی کارروائی سے گریز کیا تو ہماری جانب سے بھی جنگ بندی کا ہونے والا اعلان برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 4بنیادی اور بڑے مطالبات ہیں جن میں سب سے بڑا مطالبہ ہے کہ حکومت جنوبی و زیرستان، سوات اور درہ آدم خیل سے فوج کو فوری طور پر واپس بلالے اوریہاں پر قائم چیک پوسٹیں فوری ختم کی جائیں۔

No comments: