International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, April 29, 2008

وزارت خزانہ کو شوکت عزیز باقیات سے پاک کرنے کیلئے آپریشن شروع

اسلام آباد: طویل انتظار کے بعد بالا ٓخر وزارت خزانہ کو شوکت عزیز کی باقیات سے پاک کرنے کیلئے آپریشن شروع ہوگیا ہے جبکہ سابق سیکرٹری فنانس غفور مرزا کو مشیر برائے وزارت خزانہ وریونیو ڈویژن مقرر کر دیا گیا۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار اپنے با اعتماد اور سابق سیکرٹری خزانہ غفور مرزا کو لائے ہیں جن کے ساتھ ان کو نواز شریف کے ایٹمی دھماکوں کے فیصلے کی نتیجے میں معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مرزا اس وقت ایڈیشنل سیکرٹری بجٹ تھے جب پاکستان نے ایٹمی دھماکا کیااور اس کے فوری بعد ان کی صلاحیت اور مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں سیکرٹری خزانہ کے عہدے پر ترقی دیدی گئی مرزا نے 3 ماسٹرز کر رکھی ہیں جن میں اقتصادیات اور ڈیفنس سٹریٹجک سٹڈیز اور کیمسٹری شامل ہیں ڈار نے مرزا کی زیر قیادت فنانشل ٹیم کی مدد سے چیلنجوں سے نمٹا وہ اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے 12 اکتوبر 1999ء کے فوجی حکومت آنے سے تھوڑا عرصہ پہلے ہی واشنگٹن میں آئی ایم ایف سے سٹر کچرل ایڈجسٹمنٹ کی توسیع کے معاملے پر مذاکرات کئے تھے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اچھی ساکھ والے بیوروکریٹ مرزا کے تقرر کی منظوری دیدی ہے جو کہ دراصل نئی حکومت کی مالی پالیسیوں پر ہدایات کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو سپورٹ دینے کیلئے ضروری تھا ان کی تعیناتی کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ شوکت عزیزاور ڈاکٹر سلمان شاہ کے ہاتھوں خراب ہو نیوالی مالی صورتحال سے بہتر طور پر نمٹ سکتے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکت عزیز کے 2 پرجوش وفاداروں فنانس سیکرٹری ڈاکٹر وقار مسعود احمد سیکرٹری اکنامکس ڈاکٹر اشفاق حسن جو گزشتہ 8 برسوں کے دوران وزارت خزانہ کے اعلیٰ عہدوں پر تعینات رہے کو سب سے پہلے ان کے موجودہ عہدوں سے ہٹایا جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سوموار کو غفور مرزا کو وزارت خزانہ کا نیا ایڈوائزر مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ذرائع نے بتایا کہ وزارت میں مرزا کی تقرری سے بالآخر وزارت خزانہ میں تبدیلیاں کا عمل شروع ہو گیا ہے جس کا انتظار کیا جا رہا تھا نئی تبدیلیوں کا اگلا نشانہ شوکت عزیز کے وفادار سیکرٹری فنانس وقار مسعود ہیں جن کو شوکت عزیز حکومت میں سب سے زیادہ فائدہ ہوا جو وزیراعظم ہاؤس میں آنے سے قبل پہلے وزارت خزانہ اور پھر سیکرٹری اکنامک افیئرز تعینات رہے لیکن جونہی انہوں نے شوکت عزیز کا زوال قریب دیکھا آقا کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے بطور سیکرٹری خزانہ اپنا تبادلہ کرا لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے فوجی حکومت آنے کے بعد اسحاق ڈارپر غلط اعدادو شمار دینے کا الزام عائد کیا تھا لیکن جب اسحاق ڈار بطور وزیرخزانہ دوسری مرتبہ واپس آئے تو انہوں نے شوکت عزیز کو ہیرا پھیری کا ملزم ٹھہرا دیا وقار مسعود ان کے قریب بیٹھے بھی دیکھے گئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکت عزیز کی باقیات کو ہٹانے سے پہلے اسحاق ڈار نے شوکت عزیز کے انہیں وفاداروں سے ان کے سابق آقاؤں کیخلاف لمبی چارج شیٹ تیار کرنے کی خواہش ظاہر کی تاکہ کوئی یہ دعویٰ نہ کر سکے کہ ڈار اور عزیز کے درمیان کوئی ذاتی عداوت تھی ڈاکٹر وقار اپنے وقت کے دونوں وزرائے خزانے کے مفادات کیلئے خوشی سے کام کرتے رہے تاہم ان کے ڈار کے ہاتھوں بچنے کا امکان کم ہے۔

No comments: