لاہور ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر برائے امور نوجوانان و ثقافت خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اعلان مری کے تحت ججوں کی بحالی کیلئے مقرر کردہ تیس دن کی مدت ختم ہوگئی اب مسلم لیگ (ن) کے وفاقی کابینہ کے اراکین اپنے قائد میاں نوازشریف کے اگلے حکم تک اپنے دفاتر میں نہیں جائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) آمروں کے خلاف اپنی مزاحمتی تحریک کو جاری رکھے گی۔ وزارتیں اور اسمبلیوں کی رکنیت ہمیں اصولوں کی سیاست سے نہیں روک سکتیں ۔ ہماری اتحادی جماعت پیپلز پارٹی اگر سمجھتی ہے کہ آئینی پیکج ضروری ہے تو اسے ججوں کی بحالی سے مشروط نہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج مسلم لیگ (ن) لیبر ونگ کے زیراہتمام یوم مئی کے حوالے سے ’’ لیبر کنونشن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر سردار ذوالفقار کھوسہ، صوبائی سیکرٹری جنرل راجہ اشفاق سرور، صوبائی وزراء ملک ندیم کامران، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن ، لیبر ونگ کے مرکزی صدر برجیس طاہر، مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر میاں مرغوب احمد ایم این اے اور رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سعید الٰہی نے بھی خطاب کیا۔ وفاقی وزیر برائے امور نوجوانان و ثقافت خواجہ سعد رفیق نے اپنی تقریر میں کہا کہ پہلے ہم صرف فکری اور نظریاتی مسلم لیگی تھے مگر گزشتہ آٹھ سال میں ظلم و تشدد برداشت کر کے ہم مزاحمتی مسلم لیگی اور کامریڈ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگیوں نے پہلی بار ان آمروں کے خلاف بغاوت کی جنہوں نے پاکستان کو اپنی چراہ گاہ سمجھ رکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف آج اصولوں پر عمل ہی کی وجہ سے پوری دنیا میں ستارے کی طرح چمک رہے ہیں وزارتیں اور اسمبلیوں کی رکنیت ہمیں اصولوں کی سیاست سے نہیں روک سکتیں ہم نے قوم سے عدلیہ بحال کرانے کا وعدہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد کی قیادت کا بیرون ملک جا کر مذاکرات کرنا عوام کو پسند نہیں آیا۔ مگر یہ حالات کی مجبوری تھی،میاںنواز شریف نے اپنی بیگم کے علاج کے لئے لندن جانا تھامگر وہ عوام اور جمہوریت کی خاطر علاج کی بجائے مذاکرات کے لئے دوبئی چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں ہمارے اتحادی ماضی میں ہمیشہ مسلم لیگ کے حریف رہے ہیں مگر ہم نے ملک اورجمہوریت کی خاطر اتحاد کیا، لیکن آج وہ کہتے ہیں کہ عوام نے ججوں کی بحالی کا نہیں روٹی، کپڑے اور مکان کا مینڈیٹ دیا ہے، یہ قوم سے دغا ہے کیونکہ اعلان مری پر دونوں جماعتوں کی قیادت نے دستخط کئے تھے، آج اگر وہ سمجھتے ہیں کہ آئینی پیکج ضروری ہے تو اسے ججوں کی بحالی سے مشروط نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف اور ان کے حواری شب خون مارنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں مگر انہیں اب سازشوں کا موقع نہیں ملے گا اور مشرف کو قانون کے کٹہرے میں آنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی صورتحال کے بارے میں ہم عوام سے کچھ نہیں چھپائیں گے ملک اس وقت چالیس ارب ڈالر کا مقروض ہے۔ لوڈشیڈنگ دس سال سے پہلے ختم نہیں ہو گی اور قیمتیں کم کرنے میں بھی چار سال لگیں گے مگر ہم مرد کے بچوں کی طرح ڈٹ کر کام کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے جنرل سیکرٹری راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ ہم قیادت کے حکم کے منتظر ہیں اور اگر دوبارہ سڑکوں پر آنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) لیبر ونگ کے مرکزی صدر برجیس طاہر نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسمبلی میں دو تہائی اکثریت پرویز مشرف کے خلاف ہے مگر وہ ڈھٹائی سے ایوان صدر میں بیٹھ کر جمہوریت کے خلاف سازشیں کراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سال میں ملک کو کرپشن کا گڑھ بنا دیا گیا اور مزدوروں کا معاشی قتل عام کیا گیا موجودہ مشکل ترین صورت حال کو صرف مسلم لیگ اور نواز شریف ہی سنبھال سکتے ہیں۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, May 1, 2008
ججوں کی بحالی کی مدت ختم، مسلم لیگ ن کے وفاقی وزراء قائد کے اگلے حکم تک اپنے دفاتر میں نہیں جائیں گے ۔خواجہ سعد رفیق
لاہور ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر برائے امور نوجوانان و ثقافت خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اعلان مری کے تحت ججوں کی بحالی کیلئے مقرر کردہ تیس دن کی مدت ختم ہوگئی اب مسلم لیگ (ن) کے وفاقی کابینہ کے اراکین اپنے قائد میاں نوازشریف کے اگلے حکم تک اپنے دفاتر میں نہیں جائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) آمروں کے خلاف اپنی مزاحمتی تحریک کو جاری رکھے گی۔ وزارتیں اور اسمبلیوں کی رکنیت ہمیں اصولوں کی سیاست سے نہیں روک سکتیں ۔ ہماری اتحادی جماعت پیپلز پارٹی اگر سمجھتی ہے کہ آئینی پیکج ضروری ہے تو اسے ججوں کی بحالی سے مشروط نہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج مسلم لیگ (ن) لیبر ونگ کے زیراہتمام یوم مئی کے حوالے سے ’’ لیبر کنونشن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر سردار ذوالفقار کھوسہ، صوبائی سیکرٹری جنرل راجہ اشفاق سرور، صوبائی وزراء ملک ندیم کامران، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن ، لیبر ونگ کے مرکزی صدر برجیس طاہر، مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر میاں مرغوب احمد ایم این اے اور رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سعید الٰہی نے بھی خطاب کیا۔ وفاقی وزیر برائے امور نوجوانان و ثقافت خواجہ سعد رفیق نے اپنی تقریر میں کہا کہ پہلے ہم صرف فکری اور نظریاتی مسلم لیگی تھے مگر گزشتہ آٹھ سال میں ظلم و تشدد برداشت کر کے ہم مزاحمتی مسلم لیگی اور کامریڈ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگیوں نے پہلی بار ان آمروں کے خلاف بغاوت کی جنہوں نے پاکستان کو اپنی چراہ گاہ سمجھ رکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف آج اصولوں پر عمل ہی کی وجہ سے پوری دنیا میں ستارے کی طرح چمک رہے ہیں وزارتیں اور اسمبلیوں کی رکنیت ہمیں اصولوں کی سیاست سے نہیں روک سکتیں ہم نے قوم سے عدلیہ بحال کرانے کا وعدہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد کی قیادت کا بیرون ملک جا کر مذاکرات کرنا عوام کو پسند نہیں آیا۔ مگر یہ حالات کی مجبوری تھی،میاںنواز شریف نے اپنی بیگم کے علاج کے لئے لندن جانا تھامگر وہ عوام اور جمہوریت کی خاطر علاج کی بجائے مذاکرات کے لئے دوبئی چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں ہمارے اتحادی ماضی میں ہمیشہ مسلم لیگ کے حریف رہے ہیں مگر ہم نے ملک اورجمہوریت کی خاطر اتحاد کیا، لیکن آج وہ کہتے ہیں کہ عوام نے ججوں کی بحالی کا نہیں روٹی، کپڑے اور مکان کا مینڈیٹ دیا ہے، یہ قوم سے دغا ہے کیونکہ اعلان مری پر دونوں جماعتوں کی قیادت نے دستخط کئے تھے، آج اگر وہ سمجھتے ہیں کہ آئینی پیکج ضروری ہے تو اسے ججوں کی بحالی سے مشروط نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف اور ان کے حواری شب خون مارنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں مگر انہیں اب سازشوں کا موقع نہیں ملے گا اور مشرف کو قانون کے کٹہرے میں آنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی صورتحال کے بارے میں ہم عوام سے کچھ نہیں چھپائیں گے ملک اس وقت چالیس ارب ڈالر کا مقروض ہے۔ لوڈشیڈنگ دس سال سے پہلے ختم نہیں ہو گی اور قیمتیں کم کرنے میں بھی چار سال لگیں گے مگر ہم مرد کے بچوں کی طرح ڈٹ کر کام کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے جنرل سیکرٹری راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ ہم قیادت کے حکم کے منتظر ہیں اور اگر دوبارہ سڑکوں پر آنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) لیبر ونگ کے مرکزی صدر برجیس طاہر نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسمبلی میں دو تہائی اکثریت پرویز مشرف کے خلاف ہے مگر وہ ڈھٹائی سے ایوان صدر میں بیٹھ کر جمہوریت کے خلاف سازشیں کراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سال میں ملک کو کرپشن کا گڑھ بنا دیا گیا اور مزدوروں کا معاشی قتل عام کیا گیا موجودہ مشکل ترین صورت حال کو صرف مسلم لیگ اور نواز شریف ہی سنبھال سکتے ہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment