International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, May 1, 2008

وفاقی حکومت نے لیبر پالیسی کا اعلان کر دیا ، پنشن میں ٣٣ فیصد کا اعلان


گزارہ الاؤنس 50 سے بڑھا کر 100 فیصد اور ورکرز ویلفےئرز فنڈ 18000 سے بڑھا کر 24000 کر دیا گیا
مزدوروں کی بچیوں کے لیے جہیز فنڈ میں قرعہ اندازی ختم ، مزدوروں کے لیے 80,000 فلیٹس مالکانہ حقوق پر بنانے کا اعلان
ہر بڑے شہر میں مزدوروں کے لیے ایک ہسپتال اور ہر ضلعی سطح پر ایک سکول بنایا جائے گا۔ سید خورشید شاہ
بے نظیر بھٹو نے مزدوروں کے حقوق کی جدوجہد کی بی بی کی کوشش کو کامیاب بنائیں گے
وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت کا یوم مئی کے حوالے سے تقریب سے خطاب

اسلام آباد ۔ وفاقی حکومت نے نئی لیبر پالیسی کا اعلان کر دیاہے ۔ جسکے مطابق ملازمین کو ملنے والی 1500 روپے کی پنشن کو 2000 روپے کر دیاگیا ہے۔ سول سیکیورٹی اور بڑھاپا فنڈ کو بڑھا دیاگیا ہے گزارہ الاؤنس 50 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کر دیاگیا ہے۔ ورکرز ویلفےئرز فنڈ 18000 سے بڑھا کر 24000 کر دیا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق مزدوروں کی بچیوں کے لیے جہیز فنڈ کے حصول کے لیے ہونے والی قرعہ اندازی ختم کر دی گئی ہے ۔ 80,000 رہائشی فلیٹس مزدوروں کے لیے بنائے جائیں گے جو مزدوروں کو مالکانہ حقوق پر دئیے جائیں گے پنجاب میں کوارٹرز میں رہنے والے مزدوروں کو بھی مالکانہ حقوق دئیے جائیں گے۔ ہر بڑے شہر میں مزدوروں کے لیے ایک ہسپتال اور ہر ضلع کی سطح پر مزدوروں کے بچوں کے لیے سکول بنائے جائیں گے۔ جبکہ ہر بڑے سکول کو کالج میں تبدیل کر دیا جائے گا جہاں مزدوروں کے بچوں کو مفت تعلیم دی جائے گی ۔ لیبر پالیسی کا اعلان وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت سید خورشید شاہ کے اسلام آباد میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنا چاہتے ہیں اور مزدوروں کی کم سے کم اجرت کو 4500 سے بڑھا کر 6000 روپے کر دیا گیا ہے لیکن آپ یہ نہ سمجھیں کہ کل سے ہی مزدوروں کو 6000 روپے ملنا شروع ہو جائیں گے بلکہ اس کے لیے ہمارے راستے میں کئی رکاوٹیں آئیں گی جن کو آپ اور ہم نے مل کر دور کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اخباری ملازمین کی جدوجہد میں بھی ان کے ساتھ ہیں اور ہماری کوشش ہو گی کہ ویج بورڈ ایوارڈ میں کامیاب ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اگر میرے اور شیری رحمان کے ہوتے ہوئے نہ ہو سکا تو پھر کبھی نہیں ہو سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جبری برطرفی کے آرڈیننس کو بھی ختم کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج دکھ کادن ہے کہ مزدوروں کے حقوق کی جدوجہد کرنے والی بی بی شہید بے نظیر بھٹو آج ہم میں موجود نہیں ہیں لیکن ہمیں ان کی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہے جس میں ہمیں قدم قدم پر مزدوروں کی حمایت کی ضرورت پڑے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے پہلی حکومت نے ملک کا سٹرکچر معیشت اور زراعت سب کچھ تباہ کر دیا ہے اور بہتری چھ ماہ یا ایک سال میں ہی ممکن نہیں ہے بلکہ اس کو وقت لگے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قرضے لے کر خود ہڑپ نہیں کریں گے بلکہ اس کو غریب کے پیٹ میں ڈالیں گے تاکہ غریب خوشحال ہو سکے اس میں ملک کی خوشحالی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے قائد ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی شہید بیٹی نے بھی مزدوروں کی سیاست کی وہ مزدوروں کو ان کا حق دینا چاہتے تھے ۔

No comments: