پشاور ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے تین نومبر کو پی سی او کے تحت حلف نہ لینے کا جو فیصلہ کیا اس سے ہم مطمئن ہیں اور ہم نے ایک درست فیصلہ کیا ہے جن ججوں کو برطرف کیاگیا ہے اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں اور یہ غیر آئینی اقدام اٹھایاگیا ۔وہ پشاور کے وکلاء کے پچیس رکنی وفد سے بات چیت کر رہے تھے ۔وفد کی قیادت پشاور بار کے جنرل سیکرٹری یاسر خٹک اور ہائیکورٹ بار کے سابق صدر میاں عتیق شاہ کر رہے تھے ۔وفد میں شاہ فیصل عثمان خیل ،بابر خان یوسفزئی اور ضیاء الحسن بھی شامل تھے ۔وفد نے معزول ججوں ،جسٹس سردار محمد رضا خان اور جسٹس میاں شاکر اللہ جان سے بھی ججز کالونی اسلام آباد میں ملاقات کی ۔اس موقع پر معزول چیف جسٹس نے صوبہ سرحد کے وکلاء سمیت چاروں صوبوں کے وکلاء کے کردار کو سراہا اور موقف اختیار کیا ان کی وجہ سے آزاد عدلیہ کے قیام عمل میں آئے گا۔ اس موقع پر صوبہ سرحد کے وکلاء نے انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں اور وہ دبئی کے مذاکرات کے منتظر ہیں ۔مذاکرات کے نتائج سامنے آنے کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے صدر اعتزاز احسن نے انہیں اس وقت تک خاموش رہنے کا کہا ہے جب تک دبئی مذاکرات کے نتائج سامنے نہیں آتے ۔پشاور کے وکلاء کی موجودگی کے وقت پشاور بار کے صدر فضل الرحمان خان نے معزول چیف جسٹس اور دیگر ججوں سے فون پر بات چیت کی اور انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔انہوں نے کہا کہ وہ علیل ہیں اس لئے وہ اسلام آباد نہیں آسکے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, May 1, 2008
پی سی او کے تحت حلف نہ لینے کا فیصلہ درست تھا ۔معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری
پشاور ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے تین نومبر کو پی سی او کے تحت حلف نہ لینے کا جو فیصلہ کیا اس سے ہم مطمئن ہیں اور ہم نے ایک درست فیصلہ کیا ہے جن ججوں کو برطرف کیاگیا ہے اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں اور یہ غیر آئینی اقدام اٹھایاگیا ۔وہ پشاور کے وکلاء کے پچیس رکنی وفد سے بات چیت کر رہے تھے ۔وفد کی قیادت پشاور بار کے جنرل سیکرٹری یاسر خٹک اور ہائیکورٹ بار کے سابق صدر میاں عتیق شاہ کر رہے تھے ۔وفد میں شاہ فیصل عثمان خیل ،بابر خان یوسفزئی اور ضیاء الحسن بھی شامل تھے ۔وفد نے معزول ججوں ،جسٹس سردار محمد رضا خان اور جسٹس میاں شاکر اللہ جان سے بھی ججز کالونی اسلام آباد میں ملاقات کی ۔اس موقع پر معزول چیف جسٹس نے صوبہ سرحد کے وکلاء سمیت چاروں صوبوں کے وکلاء کے کردار کو سراہا اور موقف اختیار کیا ان کی وجہ سے آزاد عدلیہ کے قیام عمل میں آئے گا۔ اس موقع پر صوبہ سرحد کے وکلاء نے انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں اور وہ دبئی کے مذاکرات کے منتظر ہیں ۔مذاکرات کے نتائج سامنے آنے کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے صدر اعتزاز احسن نے انہیں اس وقت تک خاموش رہنے کا کہا ہے جب تک دبئی مذاکرات کے نتائج سامنے نہیں آتے ۔پشاور کے وکلاء کی موجودگی کے وقت پشاور بار کے صدر فضل الرحمان خان نے معزول چیف جسٹس اور دیگر ججوں سے فون پر بات چیت کی اور انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔انہوں نے کہا کہ وہ علیل ہیں اس لئے وہ اسلام آباد نہیں آسکے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment