International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 30, 2008

ججوں کی بحالی کا فیصلہ آئندہ 15 دن میں کر لینا چاہیے،قاضی حسین احمد

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کے لئے 30 دنوں کی ڈیڈ لائن میں تین چار دنوں کی تاخیر سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ حکمران اتحاد کو اگلے پندرہ دنوں تک ججوں کی بحالی کا فیصلہ کر لینا چاہیے۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ ججوں کی بحالی میں پرویز مشرف رکاوٹ ہیں اور امریکا کے ساتھ مل کر سازشیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل پلیئرز سے بچنا چاہیے وہ پاکستان کے مفاد میں کبھی نہیں سوچیں گے۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کااتحاد برقرار رہنا چاہیے ورنہ امریکی سرپرستی میں نیا کھیل شروع ہو جائے گا اور امریکی کارندوں کا اتحاد عمل میں آئے گا۔ 12مئی کو گزشتہ سال کے سانحے کی یاد میں یوم سیاہ منائیں گے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی فوری طورپر رہا کیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آئینی پیکیج کے لئے یہ مناسب موقع نہیں ہے اور نہ مائنس ون فارمولا قوم کے لئے قابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی نے روٹی کپڑا مکان کے ایشو پر ووٹ لیا ہے تو کیا ججوں کی عدم بحالی سے عوام کو یہ چیزیں مل جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ بحال ہوئی تو اس ملک میں امن اور استحکام آئے گا جس سے خوشحالی آئے گی اور لوگوں کو روزگار ملے گا۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ قوم کی نظروں سے اوجھل ہو کر پاکستان کی قسمت کے فیصلے نہ کئے جائیں۔ آصف زرداری کے اچانک دبئی جانے پر کسی کو اطمینان نہیں ہے اس نازک موقع پر انہیں باہر نہیں جانا چاہیے تھا۔

No comments: