International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, April 30, 2008
گزشتہ8 برسوں میں پاکستان نے24.6 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے لئے،وزیرخزانہ
اسلام آباد : سینیٹ میں منگل کے روز وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا کہ 15 نومبر 2007ء سے 15 مارچ 2008ء تک 25 افسروں کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا۔ 16 کو دوبارہ ملازمت دی گئی اور 19کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی۔جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ گزشتہ 8برسوں میں پاکستان نے24اعشاریہ چھ (24.6)ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے لئے، 30 جون 1999ء کو پاکستان کے ذمہ کل غیرملکی قرضہ 27 ارب ڈالر تھا جو 30 جون 2007ء کو بڑھ کر 53.3 بلین ڈالر ہو گیا۔ اس طرح مذکورہ عرصے میں سابق حکومت نے 24.6 ارب ڈالر کے قرضے لئے۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار نے سینٹ کو بتایا ہے کہ جعلی کرنسی نوٹ کی تیاری پر سا کے لئے نیا قانون بنایا جا رہا ہے اور ایک نوٹ ملنے پر شہریوں کو ہراساں کرنے کے بارے میں ایوان کے ارکان کی تشویش پر یقین دلایا ہے کہ بینکوں کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ کسی کو ایک جعلی نوٹ ملنے پر ہراساں نہ کریں۔ پروفیسر خورشید احمد کے سوال پر وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران سرکاری بینکوں اور مالیاتی اداروں نے 14919.351 ملین روپے کے قرضے معاف کئے۔قبل ازیں وزیر انچارج برائے عملہ ڈویژن چوہدری قمرزمان کائرہ نے پروفیسر خورشید احمد کو بتایا کہ جن افسروں کی ملازمت میں توسیع کی گئی ان میں چیئرمین نیپرا خالد سعید، چیئرمین پیمرا مشتاق احمد ملک، ممبر ایف پی ایس سی سید طارق علی بخاری، ممبر ایف پی ایس سی سید مسعود عالم رضوی، ڈی جی پورٹس اینڈ شپنگ ونگ وائس ایڈمرل (ر) ایم اسد قریشی،وزارت اطلاعات و نشریات کے مشیر مبشر لقمان ،ڈائریکٹر فنانس ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کراچی عبدالرزاق، ڈائریکٹر آئی ٹی ٹیلی کام عارف اسلم کندی، بورڈ آف انوسٹمنٹ کے بشیر ریاض اور سعدیہ ایم ریاض، ڈی جی (پراجیکٹس) ای گورنمنٹ ساجد محمود، ایم ڈی پاکستان ا سٹیٹ آئل کمپنی محمد عبدالعلیم، کمشنر سیکورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سلمان علی شیخ، کمشنر ایس ای سی پی راشد ملک، ایم ڈی پیسکو ایم امتیاز الرحمن، ایم ڈی پی پی آئی بی فیاض الٰہی اور ممبر نیپرا مقبول احمد خواجہ شامل ہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment