International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 30, 2008

ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ اور پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل طلب

اسلام آباد: ن لیگ کے اعلیٰ رہنماؤں کو اس بات کا یقین ہو گیا ہے کہ آصف علی زرداری ججوں کی بحالی کے لئے تیار نہیں، تاہم نواز شریف منگل کے روز بظاہر دبئی اس لئے گئے تاکہ ججوں کی بحالی کے لئے دی گئی ڈیڈ لائن کے آخری روز مذاکرات اور حکمران اتحاد کو ٹوٹنے سے بچانے کی کوشش کی جا سکے۔ ن لیگ کے قائد نواز شریف نےبتایا کہ وہ دبئی قومی مفاد میں جا رہے ہیں اور وہ پرویز مشرف کی طرف سے 3 نومبر کو غیر آئینی ایمرجنسی اور پی سی او کے ذریعے برطرف کئے گئے ججوں کی قوم کی خواہش کے مطابق بحالی کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ لاہور سے دبئی روانگی سے چند لمحے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم ایک ڈکٹیٹر کی طرف سے برطرف کئے گئے معزول ججوں کی بحالی کی زبردست خواہش رکھتی ہے اور 3نومبر کے مشرف کے غیرآئینی اقدامات کی توثیق بھی نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیپلزپارٹی کی قیادت کو ا علان مری کے مطابق پارلیمانی قرار داد کے ذریعے ججوں کی بحالی اور ججوں کی آئینی پیکیج کے ذریعے واپسی کر کے پرویز مشرف کے 3 نومبر کے اقدامات کو مہر لگا کر درست قرار نہ دینے پر قائل کرنے کی آخری کوشش کریں گے۔ ان کا موقف تھا کہ اگر 3 نومبر کے اقدامات آئین میں ترمیم کرنے کی آئینی پیکیج کے ذریعے واپس ہوں گے تو اس سے مستقبل کیلئے غلط مثال قائم ہو جائے گی اور مستقبل میں کوئی آمر آسانی کے مطابق آئین تبدیل کر لے گا اور مطالبہ کرے گا کہ اس کے اقدامات کی واپسی کے لئے دوتہائی اکثریت چاہیے۔ ن لیگ کے ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ نواز شریف قومی سیاست غیر ملکی سرزمین پر کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے تھے اور قومی معاملات پاکستان میں رہ کر حل کرنا چاہتے تھے تاہم وہ یہ ثابت کرنے کے لئے دبئی گئے کہ انہوں نے اعلان مری کے مطابق 3نومبر سے پہلے کی عدلیہ کی بحالی کے لئے ہر ممکن کوشش کی اور وہ قومی مفاد میں دبئی گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے اس واضح عندیئے کے مطابق کہ وہ اعلان مری عملدرآمد نہیں کرے گی۔ ن لیگ کو سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی کا مشترکہ اجلاس یکم مئی کو لاہور میں طلب کر لیا گیا ہے تاکہ مستقبل کی حکمت عملی طے کی جا سکے۔ذرائع کے مطابق اس بات کا غالب ترین امکان ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے ججوں کی بحالی کا اعلان نہ کیا تو (ن) لیگ کے وزراء 10 یا 15مئی کو وفاقی کابینہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

No comments: