International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 30, 2008

تھرکول منصوبے پرسندھ کابینہ کے الزامات بے بنیاد ہیں، عرفان مروت

کراچی : سندھ کے سابق وزیر معدنیات و معدنی ترقی عرفان اللہ خان مروت نے کہا ہے کہ تھرکول پروجیکٹ سیمت تمام منصوبوں کے حوالے سے پیپلزپارٹی کی حکومت کی تنقید اور سندھ کابینہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں ۔ میں پیپلزپارٹی کو کسی بھی فورم پر بحث کرنے کا کھلا چیلنج دیتا ہوں۔ منگل کو سندھ کابینہ کے اجلاس میں تھرکول پروجیکٹ کے حوالے سے ہونے والی تنقید اور الزام تراشی پر سندھ کے خزانے کو کوئی نقصان پہنچا اور نہ ہی حکومت سندھ کے اقدامات کی وجہ سے کوئی غیر ملکی کمپنی تھرکول پروجیکٹ چھوڑ کر واپس گئی جو کمپنیاں بھی ایم اویو سائن کرنے کے لئے آئیں ۔ وہ حکومت سندھ کی کوششوں سے یہاں آئیں اور جو واپس گئیں وہ واپڈا اور نیپرا جیسے اداروں کے رویئے اور پالیسیوں سے تنگ آکر واپس گئیں ۔ ان کی واپسی کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد نہیں کی جاسکتی کیونکہ ٹیرف طے کرنا صوبائی حکومت کا کام نہیں، وفاقی حکومت اور اس کے اداروں کا کام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہمارے دور میں تھر میں الگ الگ زون بناکر کام شروع کیا گیا ۔ دراصل تمام سرمایہ کاروں کا اصرار تھا کہ اپ فرنٹ ٹیرف دیا جائے ۔ سندھ حکومت کا کردار صرف یہ تھا کہ وہ ایم او یو سائن کرسکتی تھی اور ایکسپلوریشن کی اجازت دے سکتی تھی ۔ ٹیرف طے کرنا نیپرا کا کام تھا۔ میرے دور میں ایک وفد میں خود چین لے کرگیا۔ 6دن تک شہنوا سے بات چیت ہوئی اور 57ء5 سینٹ فی یونٹ کے ریٹ پر 30 سال کے لئے ایگریمنٹ ہوا تھا ۔ پھر اچانک ایک دن پتہ چلا کہ واپڈا نے اپنے طورپر وزیراعظم سے منظوری لیکر اور یہ ریٹ بدل کر 39ء5 سینٹ کردیا ۔ اس طرح کے اقدامات سے بداعتمادی پیدا ہوئی ۔

No comments: