اسی طرح سبسڈی دی جاتی رہی تو ترقیاتی کام شدید متاثر ہوں گے ، وزیر خزانہ کا سینٹ میں نکتہ اعتراض پر جواب
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ںمیں تیزی کیساتھ اضافہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے ، وسیم سجاد
اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملک میں مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا جبکہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ نہیں ہو گا۔ اگر اسی طرح سبسڈی دی جاتی رہی تو ترقیاتی کام شدید متاثر ہوں گے ۔ یہ بات انہوں نے آج سینٹ میں نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اشیاء ضروریہ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ںمیں وزارت خزانہ اضافہ نہیں کرتی بلکہ اوگرا اس کو پہلے از خود بڑھا دیتی تھیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی کی طرح حکومت کی جانب سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے اب شدید مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ اس وقت وزارت پانی و بجلی 134 ارب روپے مانگ رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت روزانہ چار سو ملین روپے مالیت کی سبسڈی پٹرولیم مصنوعات پر دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیاگیا ترقیاتی عمل متاثر کرنا پڑے گا اور رواں مالی سال کے جب ترقیاتی اعداد و شمار آئیں گے تو پتہ چلے گا کہ ترقیاتی اخراجات کم ہوئے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ تاہم اتنا زیادہ اضافہ نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافے کو وزارت خزانہ نے پہلے بھی مخالفت کر کے رکوائی تھی اور اب بھی مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا ۔ کیونکہ مٹی کا تیل ملک کا عام اور غریب طبقہ استعمال کرتا ہے ۔ جسے مزید مہنگا نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پاکستان کے لیے کام کرنا چاہیے اور یہاں غیروں کی گیم کا کوئی چکر نہیں ہے ۔ اگر گیم کا چکر ہوتا تو ہم اس صورتحال کو رواں مالی سال کے آخر تک اس طرح جاری رکھتے اور آئندہ مالی سال سے اپنا کام شروع کرتے مگر ہم نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ بجٹ غریب عوام کے لیے ہو گا اور سبسڈی کا ایک طریقہ کار طے کیا جائے گا جس سے ملک کا غریب شخص زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکے گا۔ اس سے قبل قائد حزب اختلاف سینیٹر کامل علی آغا اور سینٹ میں مسلم لیگ ( ق ) کے پارلیمانی لیڈر وسیم سجاد نے موقف اختیار کیا کہ سینٹ میں مہنگائی سے بحث ختم ہونے سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے ۔ سینیٹر وسیم سجاد نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیزی کے ساتھ اضافے سے ملک میں مہنگائی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے جس سے غریب متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کرنے کے نعرے پر الیکشن جیت کر آتاہے مگر اقتدار میں آ کر تیزی کے ساتھ قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ دریں اثناء سینیٹر کامل علی آغا نے موقف اختیار کیا کہ ہم حکومت کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کریں گے مگر مہنگائی کرنے میں بالکل تعاون نہیں کریں گے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ملک کے غریب طبقے کو مارنے کے مترادف ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا ئے گی۔ قیمتوں میں مزید اضافے سے تباہی آئے گی اس لیے قیمتوں میں اضافے کو روکا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سال میں ایک مرتبہ پٹرولیم مصنوعات اور اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہونا چاہیے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ںمیں تیزی کیساتھ اضافہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے ، وسیم سجاد
اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملک میں مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا جبکہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ نہیں ہو گا۔ اگر اسی طرح سبسڈی دی جاتی رہی تو ترقیاتی کام شدید متاثر ہوں گے ۔ یہ بات انہوں نے آج سینٹ میں نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اشیاء ضروریہ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ںمیں وزارت خزانہ اضافہ نہیں کرتی بلکہ اوگرا اس کو پہلے از خود بڑھا دیتی تھیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی کی طرح حکومت کی جانب سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے اب شدید مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ اس وقت وزارت پانی و بجلی 134 ارب روپے مانگ رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت روزانہ چار سو ملین روپے مالیت کی سبسڈی پٹرولیم مصنوعات پر دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیاگیا ترقیاتی عمل متاثر کرنا پڑے گا اور رواں مالی سال کے جب ترقیاتی اعداد و شمار آئیں گے تو پتہ چلے گا کہ ترقیاتی اخراجات کم ہوئے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ تاہم اتنا زیادہ اضافہ نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافے کو وزارت خزانہ نے پہلے بھی مخالفت کر کے رکوائی تھی اور اب بھی مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا ۔ کیونکہ مٹی کا تیل ملک کا عام اور غریب طبقہ استعمال کرتا ہے ۔ جسے مزید مہنگا نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پاکستان کے لیے کام کرنا چاہیے اور یہاں غیروں کی گیم کا کوئی چکر نہیں ہے ۔ اگر گیم کا چکر ہوتا تو ہم اس صورتحال کو رواں مالی سال کے آخر تک اس طرح جاری رکھتے اور آئندہ مالی سال سے اپنا کام شروع کرتے مگر ہم نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ بجٹ غریب عوام کے لیے ہو گا اور سبسڈی کا ایک طریقہ کار طے کیا جائے گا جس سے ملک کا غریب شخص زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکے گا۔ اس سے قبل قائد حزب اختلاف سینیٹر کامل علی آغا اور سینٹ میں مسلم لیگ ( ق ) کے پارلیمانی لیڈر وسیم سجاد نے موقف اختیار کیا کہ سینٹ میں مہنگائی سے بحث ختم ہونے سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے ۔ سینیٹر وسیم سجاد نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیزی کے ساتھ اضافے سے ملک میں مہنگائی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے جس سے غریب متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کرنے کے نعرے پر الیکشن جیت کر آتاہے مگر اقتدار میں آ کر تیزی کے ساتھ قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ دریں اثناء سینیٹر کامل علی آغا نے موقف اختیار کیا کہ ہم حکومت کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کریں گے مگر مہنگائی کرنے میں بالکل تعاون نہیں کریں گے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ملک کے غریب طبقے کو مارنے کے مترادف ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا ئے گی۔ قیمتوں میں مزید اضافے سے تباہی آئے گی اس لیے قیمتوں میں اضافے کو روکا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سال میں ایک مرتبہ پٹرولیم مصنوعات اور اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہونا چاہیے
No comments:
Post a Comment