International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 30, 2008

امسال ڈھائی لاکھ پاکستانی ہنرمندوں کو روزگار فراہم کرینگے،سعودی سفیر

اسلام آباد: سعودی عرب کے سفیر علی بن سعید عواض العسیری نے کہا ہے کہ سعودی عرب امسال پاکستان کے ڈھائی لاکھ سے زائد ہنرمندوں کو روزگار فراہم کریگا۔ پاکستان کو توانائی اور خوراک کے بحران سے نکالنے کیلئے بھرپور مدد کی جائے گی  سعودی عرب پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کریگا۔ پاکستان کی سیاسی قیادت ملک و قوم کے بہترین مفاد میں کسی کی مداخلت کے بغیر فیصلے کریگی۔ وہ سعودی سفارتخانے کے نوتعمیر شدہ کمپلکس میں نمائندہ جنگ کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے۔ سعودی سفیر نے کہا کہ ہم نے نئے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو عمرہ کرنے اور سعودی قیادت سے ملنے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تمام علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر یکساں موقف اپنائیں گے۔ سعودی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 6 اسٹریٹیجک معاہدے ہیں  ہم امید کرتے ہیں کہ ان پر پاکستان کی نئی جمہوری حکومت تیزی سے عملدرآمد کریگی۔ سعودی سفیر نے کہا کہ پاک سعودی عرب دوستی دنیا بھر کے خودمختار  باوقار ممالک کیلئے قابل تقلید ہے۔ سعودی سفیر علی بن سعید عواض العسیری نے کہا کہ میں پاکستان کے تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سعودی عرب آئیں اور سرمایہ کاری کریں ان کا خیرمقدم کیا جائیگا۔ سعودی عرب میں پاکستانی تارکین وطن کے بارے میں عواض العسیری نے بتایا کہ انکی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ سعودی عرب کے اسلام آباد کراچی کے قونصلیٹ اوسطاً ایک ہزار سے زائد ورک ویزے یومیہ پاکستان کی لیبر کو جاری کرنے لگے ہیں۔ ایک ماہ میں 22ہزار سے زائد اور سال بھر میں دو لاکھ 64ہزار سے زائد ورک ویزے تاریخ میں پہلی بار پاکستانی ہنرمندوں کو جاری کر رہے ہیں۔ سعودی سفیر نے کہا کہ ہمیں اچھی کوالٹی کے کارپینٹر  الیکٹریشن  اسٹیل فکسرز  ڈرائیورز  میکینک  معمار  پلمبرز اور دوسری تعمیراتی صنعت کے ہنرمند ہزاروں نہیں لاکھوں کی تعداد میں درکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جوں ہی ججوں کی بحالی کے معاملات طے کر لیتی ہے اور ذرا بہتر محسوس کرتی ہے تو میں اس پر زور دوں گا کہ وہ پاک سعودی معاہدوں پر عملدرآمد کیلئے سرگرم ہو جائے۔ سعودی سفیر نے مزید کہا کہ جس ملک میں دہشت گردی، انتہا پسندی ہو گی وہاں غیرملکی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔

No comments: